اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) حکومت مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں مکمل ناکام ہوگئی، ایک ماہ میں مہنگائی میں 6.34 فیصد کا بڑا اضافہ ہوا، جون میں شہروں میں مہنگائی 6.19 فیصد اور دیہات میں 6.57 فیصد بڑھی۔ ادارہ شماریات کے مطابق ایک ماہ میں آلو کی قیمت میں 36.64، انڈے 19.98، دال مسور 17.42، دال چنا 14.03، چنے 13.62، گندم 13.03، خوردنی گھی 12.86، ٹماٹر9.03 اور چاول کی قیمت میں 11.67 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ماہانہ رپورٹ کے مطابق جون میں مرغی کا گوشت 7.83، آٹا 3.76 اور سبزیاں 3.54 فیصد سستی ہوئیں۔ادارہ شماریات کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر دیہات میں ٹماٹر 27.70 ، آلو 25.85 ، انڈے 19.96، خوردنی تیل 18.27 فیصد اور خوردنی گھی 17.16 فیصد مہنگا ہوا جبکہ چکن 11.10 ، آٹا 4.01 اور پھلوں کی قیمت میں 3.54 فیصد کمی ہوئی، ایک سال میں شہروں میں پیاز کی قیمت میں 124.30، ٹماٹر 121.72، خوردنی گھی 76.71، دال مسور 74.32 اور خوردنی تیل 70.8 فیصد مہنگا ہوا۔جاری کردہ رپورٹ کے مطابق شہری علاقوں میں ایک سال میں مصالحوں کی قیمت میں 20.11 ، دال مونگ 18.46 اور چینی 11.28 فیصد سستی ہوئی، دیہی علاقوں میں ایک سال کے دوران پیاز 175.59، ٹماٹر 149.57، خوردنی تیل 88.28 ، خوردنی گھی 86.34، دال مسور 73.93 فیصد مہنگی ہوئی، اس عرصے میں چنے 65.36، پھل 40.93، چکن 33.62 فیصد مہنگا ہوا، دال مونگ 14.64، مصالحے 11.58، چینی 10.3 فیصد سستی ہوئی ہے۔ پاکستان میں مالی سال21-2020 کے مقابلے گذشتہ مالی سال مہنگائی میں 12 فیصد اضافہ جبکہ جون 2021 کے مقابلے جون 2022 میں مہنگائی21 فیصد بڑھی۔مئی2022ء کے مقابلے جون میں سب سے زیادہ اضافہ بجلی قیمت میں 52 فیصد ہوا۔ اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ مالی سال ٹرانسپورٹ سیکٹر یا کرایوں کی مد میں 62 فیصد اضافہ ہوا۔ ملک میں مہنگائی کی شرح 21.32 فیصد ہو گئی جو پاکستان کے ادارہ شماریات کی طرف سے جاری ماہانہ رپورٹ کے اعدادو شمار کے مطابق جون میں مہنگائی کی شرح بڑھ کر 21.32 فیصد ہو گئی ہے جو دسمبر 2008ء کے بعد مہنگائی کی سب سے زیادہ شرح ہے۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی کے دور حکومت میں زیادہ سے زیادہ مہنگائی 14,6 فیصد رہی تھی جبکہ رواں سال مئی کے مقابلے جون میں مہنگائی کی شرح میں 6.34 فیصد کا بڑا اضافہ ہوا۔
شماریات