اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)مالی سال 2023-24ء کے بجٹ پر عملدرآمد شروع ہو گیا ،ایف بی آر نے فنانس ایکٹ کی روشی میں تمام ضروری نوٹیفکیشن اور سرکلرز کا اجراء کر دیا ۔انکم ٹیکس میں تنخواہ دار طبقے، ایسو سی ایشن آ ف پرسن،اور کمپنیز کیلئے ریٹرن کا فارمز جاری کر دیئے گئے ،نئی ریٹرن کی بھروائی لاگو ہو چکی ہے ،فنانس ایکٹ ایف بی آر کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ بھی کر دیا گیا ،نئے مالی سال کے اہم اقدامات میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ، د ولاکھ روپے سے زائد آمد ن کے حامل تنخواہ داروں کیلئے ٹیکس میں اضافہ امراء پر ،سپر ٹیکس کا نفاذ،گاڑیوں پر ایڈوانس ٹیکس کا نفاذ اور ایمنسٹی سیکم کا خاتمہ شامل ہیں ۔ مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کیساتھ معاہدہ ہونے کے بعد فنانس بل2023پربھی عملدرآمدشروع کر دیا ،اور پٹرولیم لیوی 50 سے بڑھا کر 55 روپے کرنے کے بعد آمدن پراضافی سپرٹیکس نافذ کردیا ہے۔حکومت کی جانب سے سپرٹیکس کیلئے انکم سلیب30 کروڑسے بڑھا کر50 کروڑکردی گئی اور اب سالانہ 50 کروڑ روپیسے زائد آمدن پر10 فیصد سپرٹیکس لگے گا۔فنانس ایکٹ کے تحت بینکنگ کمپنیوں کی30 کروڑسے زائدآمدن پربھی10فیصد سپرٹیکس عائدکیا گیا ہے ،اور بڑے شعبوں میں 30 کروڑسے زیادہ کمانے پربھی10 فیصد ٹیکس دینا ہوگا۔پیٹرولیم،گیس،ادویہ سازی،شوگر، ٹیکسٹائل پربھی، فرٹیلائزر، لوہا،سٹیل،ایل این جی ٹرمینل،آئل مارکیٹنگ،آئل ریفائنر، ایئرلائنز، آٹوموبائلز، بیوریجز،سیمنٹ، کیمیکلز، سگریٹ، تمباکوسیکٹر بھی شامل ہیں ، اوران کو بھی10 فیصدسپر ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔سالانہ40 کروڑ سے50 کروڑ کمانیوالی کمپنیوں سے8 فیصد سپر ٹیکس لیا جائیگا،35 کروڑ سے 40 کروڑ آمدن پر سپرٹیکس کی شرح 4 سے بڑھ کر6 فیصد ہوگئی۔
بجٹ پر عملدرآمد شروع ،ایف بی آر نے نوٹیفکیشن ،سرکلرز کا اجراکر دیا
Jul 02, 2023