پی ٹی آئی نے سال ملنے پر بھی پارٹی الیکشن نہیں کرائے : سپریم کورٹ

اسلام آباد (اکمل شہزاد +سٹاف رپورٹر) سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل مخصوص نشستوں کے کیس  کی سماعت کی ، دوران سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہاکہ پی ٹی آئی کو انٹرا پارٹی انتخابات کیلئے ایک سال کا وقت دیا گیا مگر وہ انتخابات  نہ کراسکے انہوںنے کہاکہ ہر انتخابات کے بعد دھاندلی کا شور اٹھتا ہے، انہوں نے کہاکہ اگر کچھ غلط ہوا ہے تو درخواست آنے کے بعد دیکھا جائے گا ۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کی 13رکنی بنچ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق سماعت کی اس  موقع پر الیکشن کمیشن کے وکیل سکندربشیر نے دلائل کا آغاز کر تے ہوئے کہاکہ سپریم کورٹ میں الیکشن ایکٹ کے تحت  تحریک انصاف کے پارٹی سے وابستگی سرٹیفیکیٹ اور فارم 66 چیرمین پی ٹی آئی گوہرعلی خان نے دستخط کیے اورجب سرٹیفیکیٹ اور فارم جاری ہوئے تو تحریک انصاف نے انٹراپارٹی انتخابات نہیں کروائے تھے، اس موقع پر جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ  بتائیں غلطی کہاں اور کس نے کی۔  جس پر سکندر بشیر نے کہاکہ کاغذات نامزدگی میں بلینک کا مطلب آزادامیدوار ہے۔  پی ٹی آئی نے فارم 6دسمبر اور پارٹی سے وابستگی سرٹیفیکیٹ 13 جنوری کو جاری کیے جبکہ پی ٹی آئی کو پارٹی سے وابستگی سرٹیفیکیٹ تو کاغذات نامزدگی کے ساتھ لگانے چاہیے تھے، جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ  بتا دیں پی ٹی آئی کے کاغذات نامزدگی میں لکھا ہے کہ سرٹیفیکیٹ منسلک ہیں۔ جسٹس منیب اختر  نے پوچھا کہ آپ کہہ رہے کہ سرٹیفیکیٹ غلط ہیں کیونکہ تب تک چیرمین تحریک انصاف کا منتخب نہیں ہوا تھا؟ وکیل سنکدر بشیر نے کہاکہ  سرٹیفیکیٹ جمع کرواتے وقت جب چیرمین تحریک انصاف منتخب نہیں ہوئے تو کاغذات نامزدگی درست نہیں ہوسکے،  انہوں نے کہاکہ کاغذات نامزدگی میں حامدرضا نے سنی اتحادکونسل سے وابستگی ظاہر کی اور حامدرضا نے بطور چیئرمین سنی اتحاد کونسل اپنے آپ کو ٹکٹ جاری کرنا چاہیے تھا۔  جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ یعنی الیکشن کمیشن کی تاریخ سے قبل پارٹی سے ڈیکلریشن دینی چاہیے، نشان بعد کی بات ہے۔ وکیل سکندر بشیر نے کہاکہ  حامدرضا کا ہر دستاویز ان کے پچھلے دستاویز سے مختلف ہے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے استفسا ر کیا کہ  کیا حامدرضا کو سنی اتحادکونسل کا سرٹیفیکیٹ دینا چاہیے تھایا آزادامیدوار کا وکیل سکندر بشیر نے کہاکہ  حامدرضا کو سنی اتحادکونسل کا سرٹیفیکیٹ جمع کروانا چاہیے تھا  اورڈیکلریشن میں تو حامدرضا نے خود کو تحریک انصاف کا ظاہرکیا نہ کہ آزادامیدوار۔ 

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...