اسلام آباد+لاہور( نمائندہ خصوصی+ کامرس رپورٹر)وفاقی بجٹ کے نفاذ کے ساتھ ہی مہنگائی کا آغاز ہو گیا ہے۔10سے18فیصد تک جی ایس ٹی کا اطلاق ہونے کے بعد ٹیٹرا پیک، خشک دودھ،بیکری مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ، چاول کی قیمتوں میں بھی بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ مارکیٹ رپورٹ کے مطابق مختلف کیٹگریز کے خشک دودھ کی قیمتوں میں 100سے لے کر 300روپے تک اضافہ ہو گیا ہے۔ ٹیٹرا پیک دودھ کوارٹر کی قیمت20روپے اضافے سے 95روپے ، ایک لیٹر دودھ 75روپے اضافے سے370روپے جبکہ ڈیڑھ لیٹر ٹیٹراپیک دودھ کی قیمت105روپے اضافے سے525روپے ہو گئی۔ اسی طرح بیکری مصنوعات بنانے والی کمپنیوں نے بھی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے جس میں بن 5روپے اضافے سے 50روپے ، شیر مال 5روپے اضافے سے65روپے ،میڈیم ڈبل روٹی 10روپے اضافے سے 150روپے ،فروٹ کیک 10روپے اضافے سے190روپے جبکہ سادہ کیک کی قیمت10روپے اضافے سے175روپے ہو گئی۔ مارکیٹ میں چاول کی قیمت میں بڑا اضافہ دیکھا گیا ہے اور پچیس کلو بیگ کی قیمت800روپے اضافے سے5900روپے تک پہنچ گئی۔شہر میں گزشتہ روز پرچون سطح پر فی کلو برائلر مرغی کے گوشت کی قیمت10روپے اضافے سے406روپے، زندہ برائلر مرغی کی قیمت7روپے اضافے سے280روپے فی کلو جبکہ فارمی انڈوں کی قیمت250روپے فی درجن پر مستحکم رہی۔ علاوہ ازیں ایف بی آر نے ریگولیٹری ڈیوٹیز میں رد وبدل کیا ہے بعض اشیاء پر آر ڈی میںکوئی رد وبدل نہیں کیا تاہم کچھ آیٹمز پر ریگولیٹر ی ڈیوٹی میں کچھ اضافہ کیا یا اس میں کچھ کمی کر دی ہے ،جن اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی کے نفاذکو جاری رکھا گیا ہے ان میں زندہ فِش کی درامد پر 10 فیصد، مچھلی پر 35 فیصد درامدی دودھ، کریم پر 25 فیصد، دہی، مکھن، نٹس پر 20 فیصد، درامدی قدرتی شہد پر 30 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی کو جاری رکھا گیا ہے ،درامدی کھجوروں، انجیر، پائن ایپل، امرود اور ام پر ریگولیٹری ڈیوٹی کی شرح 25 فیصد، درامدی چیری پر 35 فیصد، سیب، لیچی پر 45 فیصد، مکئی پر 30 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی جاری رہے گی،مشروم پر ڈیوٹی 20 فی صد کی بجائے30 فی صد کر دی گئی ،دیسوڈیم کارپوریٹ پر ڈیوٹی 20فی سد کی بجائے10فی صد کر دی ہے ،چیونگم کی تیاری میں استعملا ہونے والے گم بیس پر ڈیوٹیدس فی سد کی شرح سے30 جون2025تک جاری رہے گی ،پیپر بورڈ پر ریگولیٹیری ڈیوٹی 10کی بجائے15فی صد کردی گئی ،فلیٹ رولڈمصنوعات کی درآمد پر آر دی کو 31دسمبر تک دس فی سد اور یکم جنوری2025سے5 فی صد کر داے جائے گا ،گرل فینسنگ پر دس فی صد ڈیوٹی کا نفاذ 30 جون تک جاری رہے گا ۔اس لے علاوہ سٹیپلز ، بال بئیر نگ پر دس فی صد کے حاب سے ڈیوٹی3 0جون تک جاری رکھی جائے گی نان فائلرز کی سم بند کرنے کے حوالے سے انکم ٹیکس جنرل آرڈر جاری کیا گیاہے جس کے مطابق انکم ٹیکس جنرل آرڈر میں شامل افراد کے موبائل انٹرنیٹ اور موبائل کارڈ پر 75 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا۔ فنانس بل کے تحت ماہانہ 50 ہزار یا سالانہ 6 لاکھ روپے امدن پر انکم ٹیکس چھوٹ ملے گی۔ایک لاکھ روپے تک ماہانہ تنخواہ پرانکم لاہور آٹا ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر نے رابطہ کرنے پر کہا پرچون سطح پر 20 کلو آٹے کے تھیلے کی کم 1950 روپے سے بڑھ کر 2ہزار روپے ہو گئی ہے جبکہ 10 کلو آٹے کا تھیلا45 روپے مہنگا ہوا ہے اور اس کی قیمت 975 روپے سے بڑھ کر 1020روپے ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا اوپن مارکیٹ میں ایک من گندم کی قیمت 3200روپے ہونے کے باعث آٹے کے نرخ بڑھے ۔