اسرائیل اور لبنانی حزب اللہ کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران اسرائیل میں نیشنل یونٹی پارٹی کے رہنما بینی گینٹز نے حزب اللہ کو اس کی قیمت چکانے کی دھمکی دی ہے۔اسرائیلی جنگی کابینہ کے سابق وزیر نے کہا کہ حزب اللہ کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ وہ لبنانی ہے یا ایرانی۔ ورنہ اسے اس کی قیمت ادا کرنا ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر اسرائیل کی شمالی سرحد پر صورت حال اسی طرح جاری رہی تو لبنان اس کی قیمت ادا کرے گا۔گانٹز نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ اسرائیلی فوج حزب اللہ کی عسکری صلاحیتوں کو "دنوں میں" تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا اسرائیل کو درپیش اہم چیلنج جنوب اور شمال کے باشندوں کو ان کے گھروں میں واپس لوٹانا ہے۔ چاہے اس کے لیے ادا کی جانے والی قیمت بڑھ بھی کیوں نہ جائے۔ جنگی کابینہ کے سابق وزیر نے مزید کہا کہ اسرائیل جو قیمت ادا کرے گا وہ بھاری پڑے گی۔ ہمیں اپنے اداروں کی حمایت کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں بڑے واقعات کے لیے تیار رہنے کی ضرورت ہے۔غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جنگ شروع ہونے کے بعد سات اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد حزب اللہ اور اسرائیلی فوج کے درمیان تقریباً روزانہ کی بنیاد پر بمباری کا تبادلہ ہوتا رہا ہے۔ حزب اللہ پارٹی کے بیانات اور سرکاری لبنانی ذرائع کے مطابق اس کشیدگی کے نتیجے میں لبنان میں کم از کم 479 سے زیادہ افراد جاں بحق ہوگئے ہیں جن میں سے 313 سے زیادہ حزب اللہ کے ارکان تھے۔ تاہم حالیہ دنوں میں کشیدگی کی شدت کافی حد تک بڑھ گئی ہے۔ امریکہ نے خبردار کیا کہ وہ اس تناظر میں کسی بھی اسرائیلی منصوبے کو روک نہیں سکے گا۔