جوبائیڈن کی وجہ سے عالمی برادری کا امریکہ پر اعتماد بحال ہوا ہے۔: انٹونی بلنکن

امریکی وزیر خارجہ نے دوسرے باخبر اور حساس امریکیوں کی طرح اس امر کا ادراک کرتے ہوئے کہ امریکی پالیسیوں اور اقدامات کے باعث امریکی ساکھ اور عالمی سطح پر امریکہ پر اعتماد پہلے کے مقابلے میں بہت متاثر ہو چکے ہیں۔ انہوں نے امریکی صدر جوبائیڈن کا دفاع کیا ہے کہ وہ عالمی سطح پر امریکہ کے بارے میں اعتماد کی بحالی کا کام کر رہے ہیں۔انہوں نے ایک بحث میں اپنے خیالات ظاہر کرتے ہوئے کہا ' پچھلے ساڑھے تین سال کے دوران عالمی سطحح پر امریکہ کا اعتماد بحال کرنے میں مدد ملی ہے۔ امریکی قیادت دنیا میں پہلے کے مقابلے میں قابل اعتماد سمجھی جانے لگی ہے۔ بحث کا اہتمام بروکنگز انسٹیٹیوشن میں کیا گیا تھا۔بنیادی طور پر اس انسٹی ٹیوشن میں یہ سوال زیر بحث تھا کہ جوبائیڈن کے زیر قیادت امریکہ کے بارے میں دوست اور دشمن کس طرح کی رائے رکھتے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے دور کے بعد جوبائیڈن نے اس سلسلے میں اپنی کارکردگی کیسے دکھائی ہے۔

وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اس حوالے سے کہا ' دنیا بھر کے لوگ دیکھ رہے ہیں کہ جوبائیڈن جب سے صدر بنے ہیں انہوں نے کیا پالیسیاں متعارف کرائیں۔ میں سمجھتا ہوں دنیا بھر میں جوبائیڈن کی پالیسیوں کی ستائش کی جاتی ہے۔انٹونی بلنکن کا کہنا تھا' میں نے ایک ایسے صدر کو دیکھا ہے جس نے امریکہ کی دوبارہ سرمایہ کاری کی ہے، دنیا میں امریکہ کی دوبارہ سرمایہ کاری کی ہے، اتحادوں اور شراکتوں میں از سر نو سرمایہ کاری ہے ، خاص بات یہ کہ یہ سرمایہ کاری اس طرح کی ہے جس طرح کہ وہ چاہتے ہیں۔'خیال رہے امریکی ٹی وی چینل ' سی این این' پر گزشتہ جمعرات کی 90 منٹ کی بحث کے بعد بہت سے امریکی ووٹروں نے دونوں امیدواروں پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔81 سالہ صدر جو بائیڈن کی آواز سردمہری کی وجہ سے کھردری تھی، کچھ جوابات کے دوران ان کی زبان لڑ کھڑا گئی اور کچھ سوالوں کے سامنے پسپا نظر آئی۔دوسری جانب 78 سالہ ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ تھے۔انہوں نے اشتعال انگیز تنازعات کا ایک سلسلہ دہرایا جو کئی بار جھوٹے ثابت ہو چکے ہیں، بشمول یہ دعوے کہ انہوں نے 2020 کا الیکشن جیتا تھا۔ لیکن بائیڈن نے ان کی تردید نہیں کی۔'سی این این' کے مباحثے کے بعد یہ پہلا موقع تھا کہ بلنکن، اعلیٰ امریکی سفارت کار اور جب جو بائیڈن کے دیرینہ معاون،سے اس بحث کے بارے میں پوچھا گیا۔ انہوں نے دفتر میں بائیڈن کی کارکردگی پر زور دیا۔انہوں نے کہا'اگر آپ دنیا بھر کے سروے دیکھیں، کہ ان کی قیمت کیا ہے، تو آپ اسے بار بار دیکھیں گے، کہ امریکی قیادت پر اعتماد گزشتہ ساڑھے تین برسوں میں ڈرامائی طور پر بڑھ گیا ہے۔'وزیر خارجہ نے مزید کا ' یہ ان پالیسیوں کی وجہ سے ہے جن پر ہم عمل پیرا ہیں، یہ ہماری مصروفیت کی پیداوار ہے۔ عالمی سطح پر لوگ دیکھتے ہیں کہ صدر جوبائیڈن نے مختلف شعبوں میں رہنمائی کی ہے۔'لیکن اس کے باوجود ایک مسئلہ یہ ہے ک جوبائیڈن کے حامیوں کو امید تھی کہ یہ بحث ان خدشات کو دور کر دے گی کہ وہ ایک اور مدت کے لیے بہت بوڑھے ہو چکے ہیں، لیکن اس کے بجائے اس نے خدشات کو جنم دیا۔ کچھ ڈیموکریٹس نے تو جوبائیڈن سے صدارتی دوڑ سے باہر ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔جوبائیڈن کی کارکردگی کے بارے میں عالمی میڈیا نے بھی ہنگامہ کھڑا کر دیا ہے۔ فرانس کے اخبار 'لی مونڈے 'نے جوبائیڈن کا موازنہ جہاز کے تباہ ہونے سے کیا ہے۔ برطانیہ کے بائیں طرف جھکاؤ رکھنے والے 'ڈیلی مرر' نے ان کی کارکردگی کو ڈراؤنا خواب قرار دیا۔

ای پیپر دی نیشن