سپریم کورٹ نے پنجاب، بلوچستان سے موسمیاتی تبدیلی اقدامات کی تفصیل مانگ لی 

Jul 02, 2024

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) سپریم کورٹ نے موسمیاتی تبدیلی اتھارٹی کے قیام ''سے متعلق مقدمہ کی سماعت کے دوران صوبہ پنجاب اور بلوچستان کی حکومتوں سے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق اقدامات کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے مزید سماعت 15جولائی تک ملتوی کر دی ہے۔  جسٹس منصور علی شاہ نے ایڈووکیٹ پنجاب جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو عملی اقدامات کئے ہیں وہ بتائیں، زبانی جمع تفریق کی بجائے تحریری رپورٹ دیں، سندھ میں بھی موسمیاتی تبدیلی کیلئے بجٹ نہیں رکھا گیا ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے موقف اختیار کیا کہ ہم اپنے صوبہ میں موسمی تبدیلی کیلے اقدامات کر رہے ہیں، جس پر جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ ہمیں وہ بتائیں جو عملی اقدامات کئے ہیں، زبانی جمع تفریق کے بجائے تحریری رپورٹ پیش کریں، ہم نے تمام چیف سیکرٹریوںکو بلایا ہوا تھا؟ بلوچستان سے کون آیا ہے؟ تو عدالت کو بتایا گیا کہ چیف سیکرٹری بلوچستان کی صحت خراب ہے اس لیے نہیں آسکے، سندھ سے چیف سیکرٹری عدالت میں پیش  ہوئے اور بیان کیا کہ ہم نے اپنے صوبہ میں موسمیاتی تبدیلی کیلے مکمل پالیسی بنائی ہے، جس پر فاضل جج نے ان سے استفسار کیا کہ کیا سندھ میں موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے بجٹ بھی رکھا گیا ہے؟ آپ ہمارے پاس مکمل پلان کے ساتھ آئیں، جس پر چیف سیکرٹری نے بتایا کہ سندھ میں موسمیاتی تبدیلی سے بچائو والے 2  ملین گھر بنائے جائیں گے، اب تک ڈیڑھ لاکھ گھر بن گئے ہیں، جس پر فاضل جج نے کہاکہ سندھ میں بھی موسمی تبدیلی کیلے بجٹ نہیں رکھا گیا ہے۔ خیبر پی کے  کے چیف سیکرٹری نے بھی موقف اختیار کیا کہ ہمارے صوبہ میں موسمیاتی تبدیلی کیلے فنڈز رکھے گئے ہیں اور موسمیاتی تبدیلی کیلے خیبر پی کے  حکومت اقدامات کر رہی ہے۔

مزیدخبریں