سعودی عرب میں گھریلو ملازمین کے لیے لازمی انشورنس کے فیصلے پر عمل درآمد

سعودی عرب کی ہیلتھ انشورنس کونسل اور انشورنس اتھارٹی نے آجر کے ساتھ رجسٹرڈ گھریلو ملازمین کے لیے لازمی انشورنس کے فیصلے پر عمل درآمد شروع کیا ہے۔ اگر کسی گھرمیں گھریلو ملازمین کی تعداد چار سے زیادہ ہے ہے تو ان کی انشورنس لازمی قرار دی گئی ہے۔

ہیلتھ انشورنس کونسل کی سرکاری ترجمان ایمان الطریقی نے وضاحت کی کہ گھریلو ملازمین کی انشورنس پالیسی میں بنیادی نگہداشت، صحت عامہ اور ایمرجنسی کیسز شامل ہیں۔ اس میں کٹوتی کی شرح کو شیئر کیے بغیر ہسپتال میں داخلے، ہنگامی صورتوں میں ہسپتال میں ضروری ٹیسٹوں اور لا محدود ویکسینیشن سہولیات شامل ہیں۔پالیسی کے تحت فوائد اوراخراجات کی حد مقرر کرنے کے لیے کچھ ضوابط شامل ہیں۔ ان میں میڈیکل ڈسکلوژر فارم جمع کرانے، ہیلتھ انشورنس کمپنی کی منظوری حاصل کرنے اور تمام ورکرز کو بیمہ کرنے کا عزم شامل ہے۔اس فیصلے کے نفاذ اور ہیلتھ انشورنس کونسل اور انشورنس اتھارٹی کی کوششوں کے فریم ورک کا حصہ ہے تاکہ تمام مستفید کنندگان کو مکمل دیکھ بھال حاصل کرنے کے قابل بنایا جا سکے۔ اسٹیک ہولڈرز کو انصاف، شفافیت اور بہترین کارکردگی کو یقینی بنایا جا سکے۔اس فیصلے کا مقصد جامع صحت کی دیکھ بھال کا حصول، صحت کے اخراجات کی پائیداری کو یقینی بنانا، ہیلتھ انشورنس کمپنیوں اور ہیلتھ کیئر سروس فراہم کرنے والوں کو نئی پالیسیاں متعارف کے لیے حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ اس کے علاوہ انشورنس کمپنیوں اور صحت کے ساتھ تمام طبی اور غیر طبی خصوصیات میں ملازمت کے مواقع میں اضافہ کرنا ہے

ای پیپر دی نیشن