گورنر پنجاب سلمان تاثیر نے کہا ہے کہ پنجاب میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن ناگزیر ہے، گورنر کوگورننس کےموضوعات پر بات کرنے سے روکا نہیں جاسکتا۔

لاہور میں وقت نیوز کے پروگرام اگلا قدم میں گفتگو کرتے ہوئے گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ جناح اسپتال کے واقعہ سے پنجاب حکومت کی اہلیت سامنے آگئی ہے، دہشت گرد اسپتال میں واردات کر کے چلے گئے اور پولیس کچھ نہیں کرسکی ۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے شعیہ، پھر عیسائی اور اب احمدیوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا ، آخر ہم دنیا کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس صوبے میں وزیرقانون دہشت گردوں کو ساتھ لے کر چلے وہاں قانون کی بالادستی کیسے قائم ہوگی ۔ گورنر کا کہنا تھا کہ سستی روٹی سکیم دراصل سستی شہرت سکیم ہے جس کا انجام  فوڈ سٹیمپ پروگرام جیسا ہوگا، ساٹھ ارب کی سبسڈی بہت بڑی ذیادتی ہے۔ صدر زرداری سے متعلق ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے سوئس عدالتوں کو خط لکھنے کا کوئی جواز نہیں ، صدر کے خلاف مقدمات دوبارہ نہیں کھل سکتے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ میرا تعلق پرویز مشرف سے جوڑتے ہیں وہ خود جنرل ضیا کی قبر پر جاکر آنسو بہاتے رہے ہیں، وہ واحد گورنرہیں جسے پیپلز پارٹی نے نامزد کیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن