حکومت ایبٹ آباد آپریشن پرنیا کمیشن تشکیل دے،نیول بیس حملےکی تحقیقات کے لیے اعلیٰ کمیشن کی تشکیل دیاجائے۔ نوازشریف

Jun 02, 2011 | 12:09

سفیر یاؤ جنگ
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ایبٹ آباد آپریشن پر اپوزینش نے عدالتی کمیشن کا مطالبہ کیا تھا لیکن حکومت نے پارلیمنٹ کے تقدس کوپامال کرتے ہوئے اپوزیشن سے مشورہ کئے بغیر کمیشن تشکیل دیا جبکہ اس میں نامزد کئے گئے ارکان سے بھی مشاورت نہیں کی گئی، نواز شریف نے مطالبہ کیا کہ حکومت ایبٹ آباد آپریشن پر پارلیمنٹ کی قرار داد پر من وعن عمل کرے اور سانحہ پی این ایس مہران پر بھی کمیشن تشکیل دیا جائے، ان کا کہنا تھا کہ کمیشن کی تشکیل پر حکومت نے کس سے مشاورت کی ہمیں معلوم نہیں،وزیر اعظم نے تواپوزیشن لیڈر کے خط کا بھی جواب نہیں دیا، نواز شریف نے واضح کیا کہ بغیر مشاورت کئے جانے والے اقدامات سے ملک میں کنفیوژن پھیلتی ہے، ان کا کہنا تھا کہ حکومت ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھے اور ملکی معاملات میں اپوزیشن کو بھی ساتھ لے کر چلے،انہوں نے خروٹ آباد واقعہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات سے بیرون ملک پاکستان کا وقار مجروح ہوتا ہے۔ اس سے پہلے مسلم لیگ نون کی پارلیمانی کمیٹی کااجلاس ہوا جس میں ایبٹ آباد واقعے پربنائے گئے کمیشن کو مسترد کرتے ہوئے بجٹ اجلاس میں شدید احتجاج کا فیصلہ کرلیا گیا
مسلم لیگ نون کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس پنجاب ہاؤس میں پارٹی کے قائد میاں نواز شریف کی زیر صدارت ہوا جس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال، بجٹ اجلاس اور ایبٹ آباد واقعے پر وزیراعظم گیلانی کی جانب سے بنائے گئے کمیشن پرغور کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں یہ بات طے پائی کہ بجٹ اجلاس میں نئے ٹیکسوں کے نفاذ اور پارلیمنٹ کی متفقہ قرارداد پر عملدرآمد نہ کرنے پر شدیداحتجاج کیا جائے گا۔
مزیدخبریں