مصر کے سابق صدرحسنی مبارک کومظاہرین کو قتل کرنے کا حکم دینے کے الزام میں عمر قید کی سزا سنا دی گئی

مصرپرتین دہائیوں تک حکومت کرنے والے سابق صدر حسنی مبارک کو کرپشن اور شہریوں کے قتل کا حکم دینے کے الزام میں عمر قید کی سزا سنا دی گئی ہے،مصر کے مرد آہن رہنے والے حسنی مبارک کو ایمبولنس میں عدالت میں لایا گیا جہاں دوران سماعت وہ پنجرے میں بند تھے،اس موقع پرحسنی مبارک کے دونوں بیٹے جمال اورعالہ بھی ان کے ہمراہ کھڑے تھے سابق صدر کے دونوں صاحبزادوں پربھی کرمظاہرین کے قتل میں ملوث ہونے کے الزام تھے جنہیں ان الزامات سے بری کردیا گیا ، حسنی مبارک کے دور کے وزیرداخلہ حبیب ال عدیل کو بھی مظاہرین کے قتل کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی گئی،جبکہ سابق سیکورٹی چیف کو بری کردیاگیا ہے،حسنی مبارک کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران ان کے کچھ حامی بھی موقع پر موجود تھے جنہوں نے عدالتی فیصلہ سامنے آنے کے فوری بعد ہنگامہ آرائی شروع کردی،یاد رہے تیس سال تک مصر پر حکومت کرنے والے حسنی مبارک کے خلاف گزشتہ سال کے آغازمیں ملک گیراحتجاج کیا گیا تھا عوامی تحریک کے دوران انہوں نے نوسو کے قریب مظاہرین کو ہلاک کرنے کاحکم دیاتھا۔

ای پیپر دی نیشن