واشنگٹن : اوباما‘ راسموسن ملاقات‘ افغانستان کے بارے میں نیٹو ممالک کا اجلاس بلانے پر اتفاق

واشنگٹن : اوباما‘ راسموسن ملاقات‘ افغانستان کے بارے میں نیٹو ممالک کا اجلاس بلانے پر اتفاق

واشنگٹن (اے پی پی) امریکی صدر باراک اوباما اور نیٹو کے سیکرٹری جنرل آندرس فوگ راسموسن افغانستان بارے اجلاس بلانے پر متفق ہوگئے۔ذرائع ابلاغ کے مطابق نیٹو کے سیکرٹری جنرل آندرے فوگ راسموسین سے ملاقات میں امریکی صدر باراک اوباما نے کہا کہ 2014ء میں ہونے والا اجلاس افغانستان میں جاری جنگ کے خاتمے کے لئے فیصلہ کن ثابت ہو گا۔ دریں اثناءنیٹو کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر باراک اوباما نے کہا کہ نیٹو کے سربراہ اس اجلاس کےلئے میزبان ملک کا انتخاب کریں گے اور یہ اجلاس آئندہ برس منعقد کیا جائے گا۔باراک اوباما نے مزید کہا کہ راسموسن کے ساتھ ملاقات میں انہوں نے افغانستان سے نیٹو فوجی مشن کے خاتمے کے حوالے سے مذاکرات کئے ہیں۔ واضح رہے کہ 2014ء میں افغانستان سے غیر ملکی فوجیوں کا انخلاءشیڈول ہے تاہم ابھی تک امریکا نے فوجی مشن کے بعد وہاں اپنے فوجیوں کی تعیناتی کے بارے میں کوئی حتمی منصوبہ وضع نہیں کیا اور صدر اوباما کی انتظامیہ کابل حکومت کے ساتھ مل کر اس بارے میں مشاورت کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے۔صدر اوباما نے کہا کہ نیٹو رکن ممالک کو یہ امر یقینی بنانا ہو گا کہ افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلاء کے بعد وہاں دہشت گردی دوبارہ نہ پنپنے پائے۔ انہوں نے کہا کہ نیٹو کے 28 رکن ممالک آئندہ برس ہونے والے نیٹو اجلاس کے دوران افغانستان کے مستقبل کے حوالے سے حتمی منصوبہ بندی ترتیب دیں گے تاکہ افغان حکومت اپنے ملک کی تمام تر ذمہ داریاں خود سنبھالنے کے قابل ہو جائے۔اس موقع پرنیٹو کے سیکرٹری جنرل آندرس فوگ راسموسن نے کہا کہ افغانستان میں نیٹو فوجی مشن کے خاتمے کے بعد بھی وہاں غیر ملکی فوجیوں کی ایک چھوٹی سی تعداد تعینات رہے گی تاکہ افغان سکیورٹی اہلکاروں کی تربیت کے کام کے ساتھ ساتھ کابل حکومت کے ساتھ مشاورت کا عمل جاری رہ سکے۔
اتفاق

ای پیپر دی نیشن