ےکم جون 2013 ءپاکستان کی پارلےمانی تارےخ مےں اس لحاظ سے غےرمعمولی اہمےت کا حامل ہے پاکستان کی 14وےں قومی اسمبلی کے 318 نومنتخب ارکان نے حلف اٹھاےا۔ عام انتخابات مےں قومی اسمبلی ہےئت ترکےبی مکمل طور پر تبدےل ہو گئی ہے کل کی حکمران جماعت پےپلز پارٹی اپنا حجم سکڑ جانے کے باعث اپوزےشن بنچوں پر جا بےٹھی ہے۔ مےاں نواز شرےف 13 سال 8 ماہ بعد قومی اسمبلی کے رکن کا حلف اٹھانے کے لئے آئے تو اےواں کا ماحول بدلا بدلا ہوا تھا ےہ بات خاص طور پر نوٹ کی گئی ہے پوری پارلےمنٹ ہاﺅس مےں ”شےر“ کے حامی چھائے ہوئے تھے پارلےمنٹ ہاﺅس ”وزےراعظم نواز شرےف، دےکھو دےکھو کون آےا شےر آےا “ کے نعروں سے گونجتا رہا۔ شےخ رشےد نے ”سلام دعا“ سے گرےزکیا۔پےپلز پارٹی کے اےک دو حامےوں نے بھی بھٹو اور بے نظےر بھٹو کے حق مےں نعرے لگانے کی کوشش کی لےکن مہمانوں کی گےلری سے رسپانس نہ ملنے پر ان کی اےک آواز دب کر رہ گئی بہر سپےکر نے اےوان مےں نعرے بازی کا سخت نوٹس لےا مسلم لےگی کارکنوں کو خاموش تو کرا دےا لےکن اس کے باوجود مسلم لےگی کارکن نعرے بازی کرکے اپنے دجود کا احساس دلاتے رہے نئی قومی اسمبلی نے ماضی کے اجلاسوں کے تاخیر سے شروع ہونے کی منفی روایت قائم برقرار رکھا ۔