اسلام آباد (آئی این پی) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہاہے کہ موجودہ حکومت نے وسط مدتی اکنامک فریم ورک کے تحت 2017-18 میں جی ڈی پی میں اضافے کی شرح 7 فیصد اور اس کے مقابلے میں سر مایہ کاری کی شرح 22 تک پہنچانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ وہ ٹی آر جی پاکستان لمیٹڈ کے وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کررہے تھے۔واضح رہے 12 جون 2013 کو وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مالی سال 2013-14 کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کرتے ہوئے اپنی بجٹ تقریر میں تین سالہ وسط مدتی اکنامک فریم ورک کا اعلان کیا تھا جس کے مطابق 2015-16 میں جی ڈی پی کی شرح 7فیصد، اس کے مقابلے میں سر مایہ کاری کی شرح 20فیصد، زر مبادلہ کے ذخائر 20ارب ڈالر، جی ڈی پی کے مقابلے میں ٹیکس کی شرح 13فیصد اور مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کے مقابلے میں 4فیصد پر لانے کا دعویٰ کیا تھا۔ مگر اب انہوں نے پچھلے وسط مدتی اکنامک فریم ورک کو بھلا کر ایک نئے وسط مدتی اکنامک فریم ورک کاعلان کر ڈالا ہے۔