اخباری اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز ناگپور میں بھارتی فوج کے اسلحہ ڈپو میں آگ لگ گئی۔ دو افسروں سمیت 18 اہلکار ہلاک ہوئے اور چار قریبی دیہات کو خالی کرا کے ایک ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا پڑا۔ بھارت خطے میں بالادستی حاصل کرنے اور اپنے پڑوسی پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کے جس خبط میں مبتلا ہے، اسکے پیش نظر وہ ہر قسم کے جدید اور روایتی اسلحہ کے ڈھیر لگا رہا ہے۔ مہاراشٹرا میں واقع ناگپور اسلحہ ڈپو بھارت کا سب سے بڑا اور ایشیاءکا دوسرا بڑا اسلحہ ڈپو ہے۔ ہندوستان ٹائمز کے مطابق یہاں بھارت نے اینٹی ٹینک بارودی سرنگیں، براہموس میزائل، اے کے 47 رائفلز اور دیگر اسلحہ ذخیرہ کر رکھا تھا۔ گولہ بارود کے اس ذخیرے میں آتشزدگی انسانی تباہی کی نوبت لانے والے جنگی سازوسامان اور گولہ بارود کی حفاظت کیلئے اسکے انتظامات اور احتیاطی تدابیر پر ایک سوالیہ نشان ہے۔ یقیناً حفاظتی انتظامات معیاری اور فول پروف نہیں تھے جسکے باعث آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا۔ ناگپور کے گولہ بارود کے ذخیرے میں آگ لگنے کے واقعہ نے بھارت کی ایٹمی تنصیبات اور مواد کی حفاظت کیلئے کئے گئے انتظامات بارے بھی شکوک و شہبات پیدا کر دیئے ہیں۔ جن کی روشنی میں ناگپور واقعہ بالخصوص امریکہ کیلئے لمحہ فکریہ ہونا چاہیے جو علاقائی اور عالمی سلامتی کا درس بھی دیتا ہے اور اس کیلئے خطرے کی گھنٹی بجانے والے بھارت کے جنونی عزائم کی سرپرستی بھی کرتا ہے اور اسے ایٹمی کلب کا ممبر بنانے کےلئے بے تاب ہے۔
ناگپور کے بھارتی اسلحہ ڈپو میں آتشزدگی
Jun 02, 2016