اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+نمائندہ خصوصی) اقتصادی سروے 2015-16ء کے مطابق رواں مالی سال کے دوران اقتصادی شرح نمو 4.7 فیصد رہی۔ کپاس کی فصل خراب ہونے کی وجہ سے اقتصادی شرح نمو کا ہدف حاصل نہ ہو سکا۔ رواں مالی سال اقتصادی ترقی کی شرح کا ہدف 5.4 فیصد مقرر تھا۔ رواں مالی سال کپاس کی پیداوار 28 فیصد کم ہوئی۔ زرعی شعبے کی ترقی کی شرح منفی 0.19 فیصد رہی۔ جنگلات کے شعبے کی ترقی کی شرح 4 فیصد ہدف کے مقابلے میں 8.84 فیصد رہی۔ فشریز کے شعبے کی شرح نمو 3 فیصد ہدف کے مقابلے میں 3.35 فیصد رہی۔ لائیو سٹاک کے شعبے کی ترقی کی شرح 4 فیصد ہدف کے مقابلے میں 3.63 فیصد رہی۔ دیگر فصلوں کی شرح نمو ساڑھے 4 فیصد ہدف کے برعکس منفی 0.31 فیصد رہی۔ اہم فصلوں کی شرح نمو 3.2 کے مقابلے میں منفی 7.18 فیصد رہی۔ زرعی شعبے کی ترقی کی شرح 3.9 فیصد ہدف رکھی گئی تھی۔ بجلی پیداوار اینڈ گیس ڈسٹری بیوشن کی ترقی کی شرح کا ہدف 6 فیصد تھا۔ بجلی پیداوار اینڈ گیس ڈسٹری بیوشن کی ترقی کی شرح 12.18 فیصد رہی۔ کسٹرکشن کے شعبے میں 8.5 فیصد ہدف کے مقابلے میں 13.1 فیصد ترقی ہوئی۔ چھوٹی صنعتوں کی شرح نمو 8.23 فیصد ہدف کے مقابلے میں 8.21 فیصد رہی۔ بڑی صنعتوں کی افزائش 6 فیصد کے مقابلے میں 4.61 فیصد رہی۔ مینوفیکچرنگ کے شعبے کی ترقی کی شرح 6.1 فیصد ہدف کے برعکس 5 فیصد رہی۔ صنعتی شعبے کی ترقی کی شرح 6.4 فیصد کے مقابلے میں 6.80 فیصد رہی۔اسلام آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار آج پریس کانفرنس میں رواں مالی سال میں معیشت کی کارکردگی کے بارے میں اقتصادی سروے جاری کریں گے۔ اقتصادی سروے کے مطابق رواں مالی سال میں جی ڈی پی کا گروتھ ریٹ 4.7 فیصد رہا جبکہ مقررہ ہدف حاصل نہیں کیا جا سکا۔ فی کس آمدن بڑھی‘ جی ڈی پی کے حجم میں بھی اضافہ ہوا۔ زراعت اور متعدد دوسرے شعبوں میں بھی اہداف حاصل نہیں ہوسکے۔