لاہور(چودھری اشرف) واپڈا سپورٹس بورڈ کا کارنامہ، کھلاڑیوں سے ماہانہ کمیشن وصول کر کے انہیں ڈیوٹی سے مستثنیٰ قرار دینے کا انکشاف ہوا ہے۔ اس میں بڑی تعداد خواتین ہاکی کھلاڑیوں کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کی سابق انتظامیہ نے پچھلے دور میں تیس سال سے زائد عمر کی کھلاڑیوں کی نیشنل چیمپئن شپ میں شرکت پر پابندی عائد کر رکھی تھی جس کی بنا پر واپڈا ہاکی ٹیم میں شامل بہت سے زائد العمر کھلاڑی واپڈا ٹیم میں کھیلنے کی بجائے معمولی رقم کی ادائیگی سے ڈیوٹی سے مستثنیٰ قرار پا رہی ہیں۔ ان کھلاڑیوں میں انسانی سمگلنگ کے الزامات کی زد میں رہنے والی واپڈا کی خاتون کھلاڑی نیلمہ حسن بھی شامل ہیں۔ نفیسہ انور، رضیہ پروین کا شمار ان کھلاڑیوں میں ہوتا ہے جنہوں نے کافی سالوں سے واپڈا ٹیم کی نیشنل چیمپئن شپ میں نمائندگی نہیں کی ہے جبکہ ہمیشہ نیشنل چیمپئن شپ کی آڑ میں اپنے آپ کو ڈیوٹی سے مستثنیٰ قرار دیکر گھروں میں بیٹھ جاتی ہیں۔ ذرائع نے انکشاف کیا واپڈا سپورٹس بورڈ اور ویمن ہاکی ٹیم کی انتظامیہ میں ایسے افراد موجود ہیں جو ویمن کھلاڑیوں کی تنخواہ میں سے کچھ رقم بطور ’’کمیشن‘‘ وصول کر کے انہیں آرام کا موقع فراہم کر رہے ہیں۔ واپڈا ہاکی ٹیم کے منیجر صغیر احمد سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ایسی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے کہ کھلاڑیوں سے پیسے لیکر انہیں سپیئر لیٹر جاری کرتے تو واپڈا ویمن ٹیم گذشتہ 8 سال سے نیشنل چیمپئن نہ ہوتی۔ واضح رہے کہ واپڈا کی طرح دیگر اداروں میں بھی سرکاری ملازمین کو کھلاڑی ظاہر کر کے انہیں آرام کا موقع فراہم کیا جا رہا ہے۔ ان محکمہ میں ریلوے اور پولیس کے محکمے بھی نمایاں ہیں۔