اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم‘ سپریم کورٹ نے خواجہ آصف کی تاحیات نااہلی ختم کر دی

اسلام آباد+ سیالکوٹ (نمائندہ نوائے وقت+ ایجنسیاں+ نامہ نگار) سپریم کورٹ نے سابق وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف کی تاحیات نااہلی کے فیصلے کے خلاف اپیل منظور کر لی ہے اور اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے ان کو تاحیات نا اہل قرار دئیے جانے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا ہے، عدالت نے کہا کہ تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائیگا جس میں وجوہات دی جائیں گی، اسلام آباد ہائیکورٹ نے خواجہ محمد آصف کو آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت تاحیات نااہل قرار دیا تھا، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد خواجہ آصف دوبارہ الیکشن لڑنے کے اہل قرار پائے ہیں۔ جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت مکمل کی اور کہا کہ کسی نقطے پر پہنچ گئے تو گیارہ بجے مختصر فیصلہ سنا دیں گے بصورت دیگر فیصلہ محفوظ کر کے مناسب وقت پر سنایا جائے گا۔ تاہم عدالت نے بعد ازاں مختصر فیصلہ سناتے ہوئے خواجہ آصف کی اپیل کو منظور کر لیا ہے۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ کیا مفادات کے ٹکراﺅف سے نااہلی ہوسکتی ہے، دنیا میں مفادات کے ٹکراﺅ پر بہت بحث ہوئی، ٹرمپ کی بیٹی حکومتی معاملات میں ذمہ داریاں سرانجام دیتی ہے لیکن ٹرمپ کا داماد اپنا کام کرتا ہے، کیا مفادات کے ٹکراﺅ پر نااہلی ہونی چاہئے یا عوامی عہدیداروں کووارننگ دی جائے؟ ۔ خواجہ آصف نے 2012ءمیں 68 لاکھ جبکہ دو ہزار تیرہ میں 7 لاکھ غیرملکی آمدن ظاہر کی، کیا خواجہ آصف نے کسی جگہ بتایا کہ ان کی 2014ءکی تنخواہ خرچ ہو گئی؟ منیر اے ملک نے کہا کہ کاغذات نامزدگی اور سالانہ گوشواروں میں اثاثوں کو ظاہر کرنے میں فرق ہے، الیکشن کمشن نوٹس جاری کرتا تو خواجہ آصف یہ بات بتاتے، ان کے مو کل نے کبھی غلط بیانی نہیں کی۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے استفسار کیا کہ الیکشن کمشن سے آپ کی کیا مراد ہے؟ کیا خواجہ آصف کو تنخواہ کی بات ہائیکورٹ میں نہیں بتانا چاہیے تھی،فا ضل وکیل نے بتایا کہ خواجہ آصف کے بیٹے کی 2014ءمیں شادی کیلئے دبئی سے شاپنگ کی گئی، خواجہ آصف نے اپنی اہلیہ کے علاج کے لئے بھی پیسہ خرچ کیا،جس کمپنی میں ملازمت تھی اس کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں، خواجہ آصف کو تنخواہ کے علاوہ بونس بھی ملے تھے۔ خواجہ آصف نے نااہلی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر عدلیہ کا شکریہ ادا کیا ہے۔ ٹوئٹر پر اپنے ردعمل میں خواجہ آصف نے کہا کہ اللہ نے مجھ عاجز اور گناہگار پر رحم اور کرم کیا ہے۔ رب العزت کا احسان اور مہربانیوں کا شمار نہیں۔ پی ٹی آئی کے رہنما عثمان ڈار نے کہا میں خواجہ آصف کو مبارکباد دیتا ہوں کہ آپ کی نااہلی ختم ہو گئی ہے۔ اب سیالکوٹ میں بڑا زبردست الیکشن میرے اور آپ کے درمیان ہوگا۔ اب میرا مقابلہ عوام کی عدالت میں خواجہ آصف سے سیالکوٹ میں ہوگا۔ نوازشریف اور مریم نواز کو پیغام دینا چاہتا ہوں یہ وہی سپریم کورٹ ہے جس پر آپ لوگ عدم اعتماد کرتے آرہے ہیں۔ آپ لوگ معزز جج صاحبان کے خلاف تضحیک آمیز جملے بولتے آرہے ہیں۔ آج اسی سپریم کورٹ نے آپ کے وزیرخارجہ کو بحال کر دیا ہے۔ آج کا جو فیصلہ (ن) لیگ کے حق میں آیا ہے‘ اس سے جو پراپیگنڈا عدلیہ کے خلاف ہو رہا تھا‘ اب نہیں ہوگا۔ ٹوئٹر پیغام میں احسن اقبال نے کہا حق اور سچ کی بالآخر فتح ہوتی ہے۔ پی ٹی آئی جو کام طاقت سے خود نہیں کر سکتی ‘وہ چاہتی ہے کہ عدالتیں اس کیلئے وہ کام کردیں۔ ایسا نہیں ہو سکتا۔ مریم نواز نے ٹوئٹ میں کہا کہ بہت بہت مبارک ہو ظلم و ناانصافی کو ایک دن مٹنا ہی ہوتا ہے۔ خواجہ آصف کی اپیل منظور ہونے اور ہائی کورٹ کے فیصلہ کی معطلی کی خوشی میں مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کے ایک بہت بڑی تعداد خواجہ آصف کے گھر سیالکوٹ کینٹ پہنچی اور خواجہ آصف کے حق میں نعرے بازی کرتے اور بھنگڑے ڈالتے رہے۔ لیگی کارکنوں نے کہا کہ فتح ہمیشہ حق کی ہوتی ہے ۔ سیالکوٹ مسلم لیگ (ن) کا گڑھ ہے اور دو ماہ بعد ہونے والے عام انتخابات میں بھی نہ صرف خواجہ آصف بلکہ تمام لیگی امیدوار بھاری اکثریت سے کامیاب ہوںگے۔
خواجہ آصف/ سپریم کورٹ

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...