کراچی ( سٹاف رپورٹر +نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ عام انتخابات التواءکا شکار ہونے کے خدشات میں حلقہ بندیوں سے متعلق فیصلے خدشات کی وجہ ہیں۔ آج کاغذات نامزدگی کا اجرا ہونا تھا۔ پی پی نے انتخابات میں تاخیر کے خلاف اصولی موقف دیدیا۔ ہائیکورٹ کے فیصلوں کی ٹائمنگ پر تشویش ہے۔ پرویز خٹک کے خط، بلوچستان اسمبلی کی قرارداد پر بھی تشویش ہے۔دوسری جانب پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماو¿ں نے کہا ہے کہ بلوچستان اسمبلی کی عجلت میں منظور کی گئی قرارداد اور حالیہ دیگر واقعات سے یہ ظاہر ہو رہا ہے کہ نگران سیٹ اپ میں اضافے اور عام انتخابات کو ملتوی کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ جس کے نتیجے میں ملک میں بے چینی کا شکار ہو جائے گا ۔ کاغذات نامزدگی کا فارم پارلیمنٹ نے بنایا ہے۔ پارلیمنٹ کے بنائے گئے قانون کی تشریح صرف سپریم کورٹ کر سکتی ہے۔ ماتحت عدالتیں کاغذات نامزدگی کے فارم کو تبدیل نہیں کر سکتی۔ الیکشن کمشن اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کر رہا ہے۔ پیپلز پارٹی کسی صورت عام انتخابات ملتوی نہیں ہونے دے گی ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ عام انتخابات 25 جولائی کو ہر صورت ہونے چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار اعتزاز احسن ، سید خورشید شاہ، فرحت اللہ بابر ،شیر ی رحمن اور نیئر بخاری سمیت دیگر نے پریس کانفرنس میں کیا۔ قبل ازیں بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری کی صدرات میں سینٹرل الیکشن بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں پارٹی ٹکٹوں کی تقسیم ، عام انتخابات کے انعقاد اور عوامی رابطہ مہم سمیت دیگر سورتحال پر غور کیا گیا۔ لگتا ہے کہ کوئی سسٹم انتخابات کو التوا میں ڈال رہاہے۔کاغذات نامزدگی سے متعلق بھی فیصلہ آگیا ہے۔
بلاول