ریاض (نوائے وقت رپورٹ) فیشن میگزین کے سرورق پر سعودی شہزادی کی ڈرائیونگ سیٹ پر تصویر سے نیا تنازع کھڑا ہو گیا۔ سعودی شہزادی کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔ شہریوں کی رائے ہے کہ شہزادی کی تصویر چھاپنا سمجھ سے بالاتر ہے۔ شہزادی کے اپنے خاندان نے خواتین پر پابندیاں لگائیں۔ تصویر کا مقصد سعودی خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت ملنے کا جشن منانا ہے۔ ووگ کے سعودی عرب کے ایڈیشن میں شائع ہونے والی اس تصویر میں شہزادی ہیفا بنت عبداللہ السعود سفید لبادہ اوڑھے، اونچی ایڑی کے جوتے پہنے ایک کنورٹیبل گاڑی میں بیٹھی دکھائی دیتی ہیں اور ان کا چہرہ کھلا ہے۔ اس رسالے کو سعودی عرب کی خواتین کے نام معنون کیا گیا ہے اور اس میں ولی عہد محمد بن سلمان کی جاری کردہ اصلاحات کو سراہا گیا ہے جنھوں نے سخت گیر مذہبی حلقوں کے اثر کو کم کرنے کی کوشش کی ہے۔ شہزادی ہیفا، شاہ عبدالعزیز کی صاحبزادی ہیں جنھوں نے خواتین کی ڈرائیونگ پر پابندی لگائی تھی، میگزین میں کہتی ہیں: 'ہمارے ملک میں بعض قدامت پرست ہیں جنھیں تبدیلی سے ڈر لگتا ہے۔ بہت سوں کے لئے یہی وہ سب کچھ ہے جو انھیں معلوم ہے۔' انھوں نے مزید کہا: 'ذاتی طور پر میں ان تبدیلیوں کی پرجوش حمایت کرتی ہوں۔'