بھارت کا کشمیر میں سیزفائر ڈرامہ تحریک آزادی پر بڑا حملہ ہے: حافظ سعید

لاہور+ گوجرانوالہ (خصوصی نامہ نگار+نمائندہ خصوصی) امیر جماعۃ الدعوۃ حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ بھارت سرکار کا کشمیر میں سیز فائر ڈرامہ تحریک آزادی پر بہت بڑا حملہ ہے۔ بندوق کی طرح بھارتی سیاست بھی کشمیر میں دفن ہو جائے گی۔ ہم بھارت سے مذاکرات کے مخالف نہیں لیکن اس کے دہشت گردانہ کردار کو بھی سامنے رکھنا چاہیے۔ انڈیا کشمیری قیادت کو دھوکہ دینے میں کامیاب نہیں ہو سکے گا۔ حریت قائدین بھارت کی چکنی چپڑی باتوں میں نہ آئیں۔ تحریک آزادی کشمیر فیصلہ کن مرحلہ میں ہے۔کشمیر ی اور پاکستانی قیادت کو متحد ہو کر اللہ کا حکم تسلیم کرنا ہے۔ بھارت سیز فائر اور مذاکرات کی باتوں میں سنجیدہ ہے تو کشمیر سے فوج نکالے اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دے۔ بھارت، امریکہ اور اسرائیل پاکستان کے ایٹمی پروگرام اور ملکی سلامتی کیخلاف خوفناک سازشیں کر رہے ہیں۔ وہ یہاں مشرقی پاکستان والا ڈرامہ دوبارہ رچانا چاہتے ہیں۔ بھارت کو ایشیا کا تھانیدار بنانے کی کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی۔ وہ جامع مسجد اقصیٰ گوجرانوالہ میں نماز جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ حافظ سعید نے خطبہ جمعہ کے دوران پاکستان کی سلامتی و تحفظ اور کشمیر ، فلسطین اوردیگر خطوں کے مظلوم مسلمانوں کیلئے خصوصی دعائیں کی گئیں۔ حافظ سعید نے اپنے خطاب میں کہاکہ بھارتی آرمی چیف اعتراف کرنے پر مجبور ہے کہ اس کی فوج کشمیر میں ناکام ہو چکی ہے۔ شہداء کی قربانیوں کی بدولت بھارت مذاکرات کی میز پر آنے پر مجبور ہوا۔ بھارتی سیاسی قیاد ت نے دھوکہ دینے کیلئے سیز فائر کا اعلان کیا۔ حافظ سعید نے کہاکہ بیرونی قوتیں پاکستان سے انتقام لینے کیلئے ایٹمی پروگرام کو نقصان پہنچانا‘ فوج کو ڈی گریڈ کرنا اور وطن عزیز کو انڈیا کے سامنے جھکاناچاہتی ہیں۔ افغانستان میں شکست پر پاکستان کو نشانہ بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ یہ وقت آرام سے بیٹھنے کا نہیں بڑے فیصلے کرنے کا ہے۔ قوم اس ملک میں دشمن کے ایجنڈے پورے نہیں ہونے دے گی۔ انہوںنے کہاکہ بیرونی قوتیں جماعۃالدعوۃ کی رفاہی سرگرمیوں میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہیں۔ ہمارے سیاستدان مفاد پرستی کی سیاست میں مصروف ہیں لیکن بین الاقوامی دنیا سمجھتی ہے کہ یہ ملک کسی طور مضبو ط نہ ہو اور یہاں کی محب وطن جماعتوں کو بھی سیاسی اور رفاہی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے روکا جائے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...