کوٹری(نامہ نگار)سندھ حکومت کی ہدایت پر جعلی ڈومیسائل کے اجراء کی جانچ پڑتال کیلئے سیکریٹری سروسز کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی جامشورو پہنچ گئی۔ڈی سی آفس جامشورو میں گزشتہ تین سالوں کے دوران بننے والے ڈومیسائل پی آر سی کا ریکارڈ طلب۔جانچ پڑتال کے بعد تحقیقاتی کمیٹی ریکارڈ سمیت روانہ۔ڈی سی جامشورو نے جعلی ڈومیسائل کے اجراء کی سختی سے تردید کردی۔جلد ڈومیسائل پی آر سی ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کردیا جائیگا۔تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی ہدایت پر سندھ بھر میں ڈومیسائل اور پی آر سی کیاجرائم میں مبینہ بے قاعدگیوں کی جانچ پڑتال کیلئے سیکریٹری سروسز، جنرل ایڈمنسٹریشن اینڈ کوآرڈینیشن ڈپارٹمنٹ سعید احمد منگنیجو کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی ڈی سی آفس جامشورو پہنچ گئی تحقیقاتی کمیٹی میں سینیئر ممبر بورڈ آف ریونیو قاضی شاہد پرویز ڈویثرنل کمشنر حیدرآباد محمد عباس بلوچ، ڈپٹی ڈائریکٹر پی آر سی بورڈ آف روینیو نظیر احمد قریشی و دیگر شامل تھے۔ ڈپٹی کمشنر جامشورو کپٹن(ر) فرید الدین مصطفی نے تحقیقاتی کمیٹی کو ضلع جامشورو کے گذشتہ تین سال کے دوران جاری کردہ ڈومیسائل اورپی آر سی سے متعلق تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔ڈی سی جامشورو نے بتایا کہ تحقیقاتی کمیٹی نے سال 2018تا2020کے دوران بننے والے تمام ڈومیسائل کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے جانچ پڑتال شروع کردی ہے جس میں سے ابھی تک کوئی جعلی ڈومیسائل ظاہر نہیں ہوا ہے انہوں نے تحقیقاتی کمیٹی کی جانب سے متعدد ڈومیسائل جعلی ہونے کی نشاندہی کی سختی سے ترید کرتے ہوئے کہا کہ تحقیقاتی کمیٹی نے ریکارڈ لیکر جانچ پڑتال شروع کی ہے جس کی رپورٹ آنے پر ہی تصدیق ہوگی۔انہوں نے مزید کہا کہ ڈومیسائل اور پی آرسی کے اجراء کیلئے جلد کمپیوٹرائزڈ نظام رائج کیا جائیگا تاکہ شہریوں کو مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑے۔اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جامشورو شوکت علی اجن سمیت دیگر عملہ بھی موجود تھا۔