اسلام آ باد (خبر نگار+ این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت کو نہ چاہتے ہوئے بھی اپنے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنا ہوگی۔ مسئلہ کشمیر حل نہ ہونے تک برصغیر میں دیرپا امن ممکن نہیں ہے۔ زیادہ دبائو ان کی اندرونی بگڑتی ہوئی صورتحال کا ہے اور ان کی 30 ملین آبادی غربت کی لکیر سے نیچے رہ رہے ہیں۔ اپریل میں بھارت میں 73لاکھ لوگ بے روزگار ہوئے ہیں۔ عراق مسئلہ فلسطین کو اپنے داخلی امور کا مسئلہ سمجھتا ہے۔ منگل کو نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے کہا اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل میں پاکستان نے او آئی سی کی جانب سے جو تحریک پیش کی، اس میں بہت بڑی کامیابی ملی اور کمشن بنا دیا گیا۔ یہ کمشن جنگی جرائم کی تحقیق کرے گا۔ وزیر خارجہ سے پاک قطر تکافل گروپ کے چیئرمین نے ملاقات کی۔ دو طرفہ تعلقات تجارتی و اقتصادی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شیخ علی عبداللہ الثانی نے کہا پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کیلئے پرعزم ہیں۔ پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ کاروبار کیلئے ای ویزا سمیت متعدد سہولتیں دے رہے ہیں۔ قطری کمپنیاں تعمیرات، آئی ٹی میں سرمایہ کاری کر سکتی ہیں۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان، افغانستان کیساتھ دو طرفہ تعلقات کو مضبوط اور مستحکم بنانے کیلئے پر عزم ہے۔ الزام تراشیوں پر مبنی منفی بیانات، افغان امن عمل اور دو طرفہ تعلقات کو متاثر کر سکتے ہیں۔ وزارت خارجہ میں سپیکر افغان ویلوسی جرگہ میر رحمان رحمانی سے گفتگو کرتے کہا پاکستان، افغانستان کیساتھ دو طرفہ تعلقات کو مضبوط اور مستحکم بنانے کیلئے پر عزم ہے۔ وزیر خارجہ نے افغان مہاجرین کی باوقار اور جلد وطن واپسی کیلئے عالمی برادری کے تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ میر رحمان رحمانی نے افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کے مصالحانہ کردار کو سراہتے ہوئے شکریہ ادا کیا۔
بھارت کو نہ چاہتے ہوئے بھی زیر قبضہ کشمیر کی خصوصی حثیت بحال کرنا ہو گی،شاہ محمود
Jun 02, 2021