اسلام آباد(نا مہ نگار)پائیکو کانفرنس کے منگل کو یہاں افتتاحی اجلاس کے بعد ہزاریہ ترقیاتی اہداف(ایم ڈی جیز) کے حصول پر کووڈ۔19کے اثرات کے حوالہ سے پینل ڈسکشن سیشن ہوا۔ اجلاس کی صدارت رکن قومی اسمبلی ریاض فتیانہ نے کیس اجلاس میں ارکان قومی اسمبلی ڈاکٹر نفیسہ شاہ، ڈاکٹر نوشین حامد، ڈاکٹر عائشہ غوث بخش سمیت افغانستان، تاجکستان، ترکمانستان، آذربائیجان اور پائیکو کانفرنس کے رکن ممالک کے پارلیمنٹیرینز نے شرکت کی۔ ریاض فتیانہ نے شرکا کو پاکستان کی طرف سے کورونا صورتحال کے حوالہ سے بتایا کہ پاکستان ہزاریہ ترقیاتی اہداف کے حصول کیلئے ٹاسک فورس قائم کی گئی ہے اور اس کا مرکزی سیکرٹریٹ پارلیمنٹ کی زیر نگرانی کام کرتا ہے۔ پاکستان کی پارلیمنٹ ایس ڈی جیز کے حوالہ سے قانون سازی کر رہی ہے۔ مانیٹرنگ، کوآرڈینیشن، آئوٹ ریچ اور عوام میں شعور اجاگر کرنے کے بنیادی اصولوں کے تحت ایس ڈی جیز کے حصول کا سلسلہ جاری ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کورونا وائرس کی وبا کی صورتحال کے پیش نظر لاک ڈائون، سماجی فاصلوں کو برقرار رکھنے کیلئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، ہمیں اس صورتحال میں ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنا ہو گا۔رلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر نوشین حامد نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا کی صورتحال میں اس وقت سب سے زیادہ توجہ ویکسین پر دی جا رہی ہے۔ دنیا بھر میں ویکسین کی تیاری کیلئے بھرپور کاوشیں کی گئیں۔ ڈبلیو ایم او کے مطابق ہمیں 70 سے 75 فیصد آبادی کی ویکسی نیشن کرنا ہو گی تاکہ قوت مدافعت پیدا کی جا سکے۔ ایک سال میں ویکسین کی تیاری بہت بڑا چیلنج تھا، بعض ویکسین کے بارے میں ایسی شکایات سامنے آئیں کہ خون کو جما دیتی ہیں اس کی شرح ایک ملین لوگوں میں سے صرف چار بنتی ہے تاہم اس کی وجہ سے منفی خبروں کی وجہ سے لوگوں کا اعتماد متزلزل ہوا، اب تک 6قسم کے وائرس سامنے آ چکے ہیں جن میں برطانیہ، بھارت سمیت دیگر اقسام سامنے آئی ہیں۔ پاکستان میں 500 سے زائد ویکسی نیشن سنٹر سرکاری سطح پر قائم کئے گئے ہیں، اب تک پاکستان میں روزانہ 5 لاکھ کو ویکسین لگائی جا رہی ہے۔ ویکسی نیشن کی رجسٹریشن کو نادرا کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے۔ ڈبلیو ایچ او سے مطالبہ کیا گیا کہ ہر ملک کو اس کی آبادی کے تناسب سے ویکسین منصفانہ طور پر فراہم کی جائے۔ افغان پارلیمنٹ کے رکن عبدالعزیز حکیمی نے بھی افغانستان میں کورونا وائرس کی وبا کی صورتحال اور اقدامات کے حوالہ سے تفصیلات سے آگاہ کیا۔ اجلاس سے ایران، قزاخستان، آذربائیجان کے پارلیمنٹیرینز نے بھی اپنے اپنے ممالک میں کورونا وائرس کی صورتحال کی وجہ سے مسائل کا ذکر کیا اور اپنے اپنے ممالک میں ایس ڈی جیز ویزہ 2030 کے تحت پارلیمانی اور حکومتی سطح پر اٹھائے جانے والے اقدامات سے کانفرنس کے شرکا کو آگاہ کیا۔ تمام پارلیمنٹیرینز نے اس بات پر زور دیا کہ پارلیمانی رابطوں کو فروغ دے کر ہم ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کر سکتے ہیں جس سے ہزاریہ ترقیاتی اہداف کے حصول میں آسانی رہے گی۔
ہزاریہ ترقیاتی اہداف حصول کیلئے ٹاسک فورس قائم کردی ، ریاض فتیانہ
Jun 02, 2021