اسلام آباد(خبر نگار ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات نے مرادسعید اور آئی جی موٹروے کی عدم حاضری پر شدید برہمی کااظہار کیا، کمیٹی نے پاکستان پوسٹ کے 35کڑور روپے کی کرپشن کو20سال گزرنے کے باوجود صرف 77ہزار روپے ریکورکرانے پر ایف آئی اے کی کارکردگی پر شدیدمایوسی کااظہارکرتے ہوئے اگلے اجلاس میں ایف آئی اے کوطلب کرلیا،چیئرمین کمیٹی عبااللہ خان اور وزیرموصلات مراد سعیدکے درمیان چپقلش پر ارکان کمیٹی نے تحفظات کااظہارکرتے ہوئے دونوں کومشورہ دیاکہ وہ اپنے مسائل اپنے حلقے میں حل کریں کمیٹی کے معاملات کومتاثر نہ کریں ۔کمیٹی نے مانسہرہ اور جامشورو ٹول پلازہ ختم کرنے کی سفارش کردی۔ارکان کمیٹی نے کہاکہ پارلیمنٹرین کوہائی وے وموٹروے ٹول ٹیکس سے استثنادیاجائے مشرف نے رعایت دی توآج کیوں ختم کردی گئی،پارلیمنٹرین ٹول ٹیکس سے استثنانہیں کہ اشتہار فوری طورپراتارے جائیں ۔منگل کوچیرمین کمیٹی عبااللہ خان کی عدم حاضری کی وجہ سے قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس مرتضی جاوید عباسی کی صدارت میں شروع ہوا۔اجلاس میں مولاناعبداکبر چترالی ،صالح محمد،محمدعثمان خان تراکئی،عمران خٹک ،میرخان محمدجمالی،جے پرکاش،عثمان قادری،ڈاکٹردرشن اوررمیش لال نے شرکت کی ۔اجلاس میں سیکرٹری ظفر حسن ، چیرمین این ایچ اے خرم آغاودیگر حکام نے شریک کی ۔ مرتضی جاوید عباسی نے کہاکہ آئندہ کمیٹی کی میٹنگ ایک ماہ میں دو مرتبہ ہوگی۔ سیکرٹری موصلات نے کمیٹی کوبتایاکہ ڈاک خانوں میں 35کڑور روپے سے زائد کے کرپشن کے کیس ایف آئی اے کوبھیجے گئے ایف آئی اے نے 20سال میں صرف پاکستان پوسٹ کے 77ہزار روپے ریکور ہوئے ہیں ایف آئی اے ہمارے کیس میں دلچسپی نہیں لیتا ہے کمیٹی نے اگلے اجلاس میں ڈی جی ایف آئی اے کو اگلے اجلاس میں طلب کرلیا۔ڈی جی پوسٹ نے پاکستان پوسٹ میں چالیس کروڑ کرپشن پر ملازمین کیخلاف کاروائی کا معاملہ کے حوالے سے بتایاکہ کل تراسی ملازمین کرپشن میں ملوث پائے گے بارہ افراد گرفتار ہوئے اکیس سال میں 77ہزار ریکوری ہوئی ۔
قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس، مرادسعید کی عدم حاضری پر اظہاربرہمی
Jun 02, 2021