راولپنڈی(سٹی رپورٹر) کاشتکاروں کی پیداواری لاگت میں کمی کیلئے زرعی زہروں کی سپرے کی تعداد کو کم کرکے فصلوں کے ضرر رساں کیڑوں کو معاشی حد تک کنٹرول کے لئے حیاتیاتی و مکینیکل طریقوں کو فروغ دیا جائے۔آئی پی ایم پروگرام پر عملدرآمد سے نہ صرف کاشتکاروں کی پیداواری لاگت میں کمی آئے گی بلکہ ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے کے علاوہ زہروں سے پاک غذا کی فراہمی یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔ ان خیالات کا اظہار وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی نے شعبہ پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول آف پیسٹی سائیڈز کی کارکردگی کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میںصوبائی وزیر زراعت نے مزید ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ صوبہ میںپھل کی مکھی کے تدارک کیلئے ایک جامع منصوبہ بناکر پیش کیا جائے تاکہ ہمارے پھلوں مثلاً آم، سٹرس اور لیموں وغیرہ کی نہ صرف پیداوار میں اضافہ ہو بلکہ اس کی کوالٹی کو بھی بہتر بنایا جائے۔اس کے علاوہ جعلی زرعی ادویات کے خلاف جاری آپریشن کے دوران اس غیر قانونی کاروبار میں ملوث834 افراد کے خلاف ایف آئی آر کا اندارج کیااور اُن میں سے437 افراد کو حوالہ پولیس کیا گیا۔ان آپریشنز کے دوران20 کروڑ روپے مالیت کی جعلی زرعی ادویات کو ضبط کی گئیں۔ اس دوران20 سے زائد جعلی زرعی ادویات بنانے والی فیکٹریوں کوسیل بھی کیا گیا۔
پیداواری لاگت میں کمی کیلئے حیاتیاتی و مکینیکل طریقوں کو فروغ دیا جائے،حسین جہانیاں گردیزی
Jun 02, 2021