اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے )پی ٹی آئی رہنما سینیٹر دوست محمد محسود نے الیکشن کمیشن کی طرف سے حلقہ بندیوں کی ابتدائی حد بندی کے دوران سابقہ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں کی قومی اسمبلی کی چھ نشستیں کم کرنے کے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اقدام پر اپنے شدید غم ورنج اور ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اقدام کو تمام فورمز پر چیلنج کرنے کا اعلان بھی کیا ۔ انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کو اس حقیقت کا ادراک کرنا چاہیے تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک لاکھ سے زائد قبائلی جان کی بازی ہار چکے ہیں اور باجوڑ سے جنوبی وزیرستان تک پھیلی ہوئی تقریباً پوری آبادی اندرونی ہجرت کا شکار ہوچکی ہے اور بے گھر ہو چکی ہے اور اس کی وجہ سے ملک میں بدحالی کا سامنا ہے۔الیکشن کمیشن اف پاکستان کا یہ فیصلہ پارلیمنٹ میں قومی اسمبلی کی نشستوں میں کمی کا اقدام شدید ذہنی اذیت سے گزرنے والے قبائلیوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے الیکشن کمشنر سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے اس نا انصافی پر مبنی اقدام سے فاٹا کے وجود کو مجروح کرنے سے باز رہیں۔ انہوں نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے بصورت دیگر انہوں نے اس اقدام کے خلاف پورے فاٹا میں ریلیاں نکالنے کا اشارہ بھی دے دیا۔