لاہور(بزنس رپورٹر)انسدادِ تمباکو نوشی کے عالمی دن کے موقع پر شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سنٹر میں لائیو ڈیجیٹل سیشن کا انعقاد کیا گیا۔جس میں ہسپتال کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر محمد عاصم یوسف، کنسلٹنٹ پلمونولوجسٹ ڈاکٹر عمران الحسن ، کنسلٹنٹ میڈیکل اونکالوجسٹ ڈاکٹر اُمِ کلثوم اور ماہر نفسیات ناصرہ حیات نے تمباکو نوشی کے مضر اثرات کے حوالے سے گفتگو کی۔ اس موقع پر ڈاکٹر محمد عاصم یوسف نے بتایا کہ عالمی ادارہ برائے صحت کے مطابق پاکستان میں تقریباً 24ملین افراد تمباکو نوشی کی لت میں مبتلا ہیں جبکہ بیماریوں کے اعدادو شمار شائع کرنے والے عالمی ادارے کی2019ءکی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں تقریباً 160000افراد کی موت تمباکونوشی سے جڑی مختلف بیماریوں کے باعث ہوئی۔ ترقی یافتہ ممالک میں تمباکو کی فروخت مشکل ترین ہوتی جا رہی ہے، اسی لیے یہ کمپنیاں کم آمدنی والے ممالک میں اپنی مصنوعات کی فروخت کے لیے مختلف طریقے استعمال کر کے لوگوںکو تمباکو نوشی کی طرف راغب کرتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شوکت خانم کینسر رجسٹری کے مطابق تمباکو نوشی کے باعث ہونے والے کینسر ہمارے ہسپتالوں میں کینسر کی دس سب سے زیادہ دیکھی جانے والی اقسام میں شامل ہیں ،اس لیے اس حوالے سے عوامی سطح پر بھر پور آگاہی پھیلانا وقت کی ضرورت ہے ۔ اس سال عالمی ادارہ برائے صحت نے ا س دن کو ”تمباکو ہمارے ماحول کے لیے خطرہ“ کے عنوان سے منایا ۔ جس کا مقصد تمباکو نوشی کی عادت میں مبتلا افراد اور ان کے وجہ سے دیگر افراد اور ماحول کو پہنچنے والے مضر اثرات کے بارے میں آگاہی پھیلانا ہے ۔ ڈاکٹر عمران الحسن نے انسانی صحت پر تمباکو نوشی کے اثرات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تمباکو نوشی دل کی مختلف بیماریوں ، دل کے دورے ، پھیپھڑو ں کی بیماریوں ، ذیابطیس اور شریانوں کے سکڑنے کا باعث بن سکتی ہے جبکہ اس کی وجہ سے کینسر کی مختلف اقسام میں مبتلا ہونے کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں ۔ اس لیے ایسے افراد جو طویل عرصے سے تمباکو نوشی کر رہے ہیں انہیں چاہیے اپنے ڈاکٹر کے مشورے سے لو ڈوز سی ٹی سکین کروائیں جو کہ پھیپھڑوں کے کینسر کی تشخیص کے لیے ضروری عمل ہے ۔ کنسلٹنٹ اونکالوجسٹ ڈاکٹر ام کلثوم نے کہا کہ خواتین میں تمباکو نوشی کی عادت بانجھ پن کا سبب جبکہ حاملہ خواتین میں یہ عادت بچے کے لیے انتہائی نقصان دہ ہو سکتی ہے ۔ ماہر نفسیات ناصرہ حیات نے تمباکو نوشی ترک کرنے کے پانچ طریقوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ تمباکونوشی کو ترک کرنے کی وجہ تلاش کرنا، ترک کرنے کے عمل کے دوران دوسروں کی مدد حاصل کرنا، ایسے لمحات کو پہچاننا جب طلب بڑھ جاتی ہو ، اپنے ماحول کو درست رکھنا اور اپنے آپ کو تمباکو نوشی ترک کرنے کی عادت پر قائم رکھنا اس عمل سے جان چھڑانے میں انتہائی اہم ہے ۔سیشن کے اختتام پر میزبان حسین احمد قادری نے تمباکو نوشی کے حوالے سے ملکی سطح پر آگاہی کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔