لاہور(نیوز رپورٹر)انسدادِ تمباکو نوشی کے عالمی دن کے موقع پر شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سنٹر ، لاہورمیں لائیو ڈیجیٹل سیشن کا انعقاد کیا گیاجس میں ہسپتال کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹرفیصل سلطان، کنسلٹنٹ پلمونری میڈیسن ڈاکٹرعدنان امیر ، کنسلٹنٹ میڈیکل اونکالوجسٹ ڈاکٹرعبدللہ جاوید بخاری، ماہر نفسیات نوشین قریشی نے تمباکو نوشی کے مضر اثرات کے حوالے سے گفتگو کی۔ اس موقع پر ڈاکٹر فیصل سلطان نے کا کہنا تھا کہ اگرچہ پاکستان میں انسداد تمباکو نوشی کے حوالے سے واضح قوانین موجود ہیں لیکن ان پر عملدرآمد ایک مسئلہ ہے جسے آگاہی کے اقدامات سے حل کیا جا سکتاہے۔ترقی یافتہ ممالک میں تمباکو کی فروخت مشکل ترین ہوتی جا رہی ہے اسی لیے تمباکو کی مصنوعات بنانے والی کمپنیاں کم آمدنی والے ممالک میں اپنی مصنوعات کی فروخت کیلئے مختلف طریقے استعمال کر کے لوگوںکو تمباکو نوشی کی طرف راغب کرتی ہیں، ان کمپنیوں کی جانب سے چلائی جانے والی اشتہاری مہم کے بارے میں آگاہی پھیلانا بھی ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ برائے صحت کے مطابق ہر سال تمباکو نوشی سے تقریباً0 8لاکھ افراد موت کا شکار ہو جاتے ہیں جبکہ 10لاکھ اموات ایسے لوگوں کی بھی ہوتی ہیں جو براہ راست تمباکو نوشی نہیں کرتے ۔ اسی سلسلے میں ہسپتال کی جانب سے تمباکو نوشی کے مضر اثرات پر پوسٹر بنانے والے طلبا طالبات میں سر ٹیفکیٹ اور شیلڈز بھی تقسیم کی گئیں۔