لاہور (خبر نگار) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہباز رضوی اور جسٹس شکیل احمد پر مشتمل دو رکنی بنچ نے سوشل ایکٹوسٹ خدیجہ شاہ کو آج پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے برہم ہوتے ہوئے کہا کہ خدیجہ شاہ کو ریمانڈ میں توسیع کے لیے پیش نہیں کیا تو ریمانڈ کیسے ہوگیا؟۔ خدیجہ شاہ کو عدالت میں کیوں پیش نہ کیا گیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوارالحق پنوں نے سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ کے وکیل کو عدم پیشی پر تین ہزار روپے جرمانہ کر دیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ وکیل اظہر صدیق جرمانہ ڈسپنسری میں جمع کرائیں۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے استدعا کی کہ عدالتی وقت ضائع کرنے پر اظہر صدیق ایڈووکیٹ کو پچاس ہزار جرمانہ کیا جائے۔ اظہر صدیق ایڈووکیٹ کو پہلے بھی ایک لاکھ روپے جرمانہ ہو چکا ہے۔ عدالت نے درخواست پر مزید سماعت غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی۔ عدالتی حکم پر سلمان شاہ اور فیملی ممبرز کے خلاف کیسز کی تفصیلات پیش کی گئیں۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ خدیجہ شاہ کے خلاف ایک مقدمہ درج ہے۔ سلمان شاہ اور باقی فیملی ممبرز کے خلاف کوئی کیس درج نہیں ہے۔ سلمان شاہ اور باقی فیملی ممبرز پولیس کو مطلوب نہیں ہیں۔