نیویارک(این این آئی)اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے نے 2015 میں ایران کے بڑی طاقتوں کے ساتھ طے شدہ جوہری معاہدے کے تحت بعض تنصیبات میں نگرانی کے کچھ آلات دوبارہ نصب کردئیے،انھیں ایران نے گذشتہ سال ہٹانے کا حکم دیا تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ آلات ویانا میں قائم بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے)کے ایران کی جوہری سرگرمیوں کی نگرانی کے عمل کو بہتر بنانے کے لیے وضع کردہ سازوسامان کا حصہ ہیں۔آئی اے ای اے نے ایران کے ساتھ مارچ میں ان آلات کی تنصیب سے اتفاق کیا تھا تاکہ ایران کے جوہری ادارے سے تعاون پر دونوں فریقوں کے درمیان تعطل کو ختم کیا جا سکے۔ایک سینئرسفارت کار نے بتایا کہ نطنز اور فردو میں یورینیم کوخالص 60 فی صد تک افزودہ کرنے والے سینٹری فیوجز کی لائنوں پر نگرانی کے آلات نصب کیے گئے ہیں۔ان سے یورینیم افزودگی کی حقیقی وقت میں نگرانی ہوسکے گی۔رکن ممالک کو بھیجی جانے والی دو خفیہ سہ ماہی رپورٹوں میں سے ایک کے مطابق ایران کے پاس 60 فی صد تک افزودہ یورینیم کے ذخیرے میں مسلسل اضافہ رہا ہے اوراب اس کے پاس دستیاب افزودہ یورینیم قریبا دو جوہری بموں کے لیے کافی ہے۔ایران فردو تنصیب میں یورینیم افزودگی کے پروگرام کو مسلسل آگے بڑھا رہا ہے اور وہاں وہ بتدریج توسیع اور تیزی لا رہا ہے۔فردو کو ممکنہ فضائی حملے سے بچانے کے لیے ایک پہاڑ کے اندرتعمیر کیا گیا تھا۔آئی اے ای اے کی جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران کے پاس اب 114.1 کلوگرام یورینیم ہے جو 60 فی صد تک افزودہ ہے اور یہ یورینیم ہیکسا فلورائڈ (یو ایف6(کی شکل میں ہے، جسے آسانی سے مزید افزودہ کیا جاسکتا ہے - پچھلی سہ ماہی کے مقابلے میں یہ مقدار 26.6 کلوگرام زیادہ ہے۔
آلات نصب