راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ) کمرہ عدالت میں نامناسب رویے کے اظہار پر فیڈرل سیکرٹری کو گرفتار کرلیا گیا، جج نے قید اور جرمانے کی سزا سنادی۔ ممبر پرائم منسٹر ٹاسک فورس آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام محمد عمر ملک ایک مقدمے میں مدعی کے طور پر پیش ہوئے تھے۔ سول جج جوڈیشل مجسٹریٹ عادل سرور سیال کی عدالت میں ایک مقدمے کی پیروی کے لیے پیش ہونے والے مدعی مقدمہ کی جانب سے اختیار کیے گئے ہتک آمیز رویہ سلوک اور بدتمیزی پرعدالت نے فوری نوٹس لیتے ہوئے مدعی مقدمہ ممبر پرائم منسٹر ٹاسک فورس آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کوکمرہ عدالت سے گرفتار کروادیا۔ عدالت نے سیکشن 228 کے تحت 15 روز قید اور 2 ہزار روپے جرمانہ ادائیگی کی سزا سنا دی۔ جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں فیڈرل سیکرٹری کو 5 روز مزید قید کی سزا بھگتنا ہوگی۔ فیڈرل ممبر ٹیلی کام محمد عمر ملک ایک مقدمے میں مدعی کے طور پر عدالت میں پیش ہوئے تھے تاہم دوران سماعت عدالت میں نامناسب اور ہتک آمیز رویے اور بدتمیزی پر عدالت نے سیکشن 228 تحت ٹرائل کیا اور سزا کا حکم سنادیا۔ ممبر آئی ٹی کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم دیا، عدالتی حکم کے تحت جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں فیڈرل ممبر آئی ٹی کو پانچ روز مزید قید بھگتنا ہوگی۔ دریں اثنا سزا یافتہ اعلیٰ آفیسر کے غیر مشروط معافی مانگنے پر عدالت نے ان کی ضمانت منظورکرلی اور گرفتار اعلی سرکاری آفیسر عمر ملک کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم جاردی کردیا۔ عدالتی حکم کے ساتھ ہی اعلی سرکاری آفیسر کو پولیس نے بخشی خانہ سے رہا کردیا۔ عدالت نے انہیں ایک لاکھ روپے مالیت کا ضمانتی مچلکہ جمع کرانے اور آئندہ محتاط رہنے کا سختی سے حکم دیا اور کہا کہ توہین عدالت کسی صورت برداشت نہیں ہوگی ،اپنا رویہ آئین اور قانون کے تابع کریں۔