دومیل منڈی کی منتقلی معاشی  قتل اور ڈیڈ لائن 

Jun 02, 2024

محمد الطاف طاہر

قارئین سربکف ہوں ،طشت ازبام ہوں ،حیران وپریشان ہوں سیاست و منافقت کی رت میں چپ رہوں ،دم بخود رہوں صامت رہوں کیوں صحافی تو فکری مجاہد ہوتا ہے اور مکرو فریب کی دنیا میں سچائی کا آفتاب روشن کرتایے لوگوں کے حقوق کی جنگ لڑتا ہے یہ اس کا فرض ہے اور وہ اپنی زمہ داری سے چشم پوشی نہیں کر سکتا نہ بکتا ہے اور نہ جھکتا ہے ظلم وبربریت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرتا ہے اور قلم کی زکوٰ? دیتا ہے اور حرمت قلم پر آنچ نہیں آنے دیتا اورقلمی جہاد کرتا ہے  اور اس وقت تک قلم زاریاں کرتا رہتا ہے جب تک مظلوم کی داد رسی نہیں ہوتی جب تک عدل وانصاف کا بول بالا نہیں ہوتا عوامی حقوق کی بات ہو اور قلم خاموش رہے حق تلفی ہو اور قلم آہ و بکا نہ کرے کرپشن کو اور قلم آہ و فغاں نہ ہو یہ ہو نہیں سکتا اور بات ہزاروں لوگوں کے حقوق چھیننے کی ہو قلم قلم زاریاں نہ کرے یہ ہو نہیں سکتا قارئین آج کا کالم ان ہزاروں لوگوں کے نام ان غریب عوام کے نام جن کا معاشی قتل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی جن کا روز گار زبردستی  دھونس دھاندلی کے ذریعے  ساز باز کے زریعے چھیننے کی کوشش کی جارہی ہے لاکھوں کروڑوں کی سرمایہ کاری کو ضائع کرنے اور لوگوں کو بے روز گار کرنے کے لئے کیٹل مارکیٹنگ کمیٹی 1960ء سے لگنے والی پنجاب کی مشہور و معروف منڈی مویشیاں دومیل (اٹک) کو یونین کونسل کھنڈا کے علاقہ ٹاہلی اڈہ منتقل کرنے کرنے کی چال چل رہا ہے ستم ظریفی کا یہ عالم ہے کہ دومیل منڈی میں تمام سہولتیں دستیاب ہیں اراضی ،شیڈ ،پانی اور درختوں کی گھنی چھاؤں اور محفوظ جگہ ہونے کے باوجود دومیل ،تھٹہ بسال پنڈ سلطانی ،مٹھیال پنڈی سرہال  اور گردو نواح کے سینکڑوں دیہاتوں کی معیشت دومیل منڈی سے جڑی ہے ہزاروں لوگوں کا روز گار اس سے وابستہ ہے  دومیل تجارتی مرکز ہے اور پورے علاقہ کی تجارتی سرگرمیاں اس سے جڑی ہیں دومیل منڈی کا شمار قدیمی منڈی مویشیاں میں ہوتا ہے جس سے کروڑوں کی سالانہ آمدن ہو تی ہے صوبہ پنجاب ،خیبر پختونخوا اور کشمیر سے بیوپاری اور کاروباری لوگ دومیل کا رخ کرتے ہیں ہم ہکابکا اور حیران ہیں کہ ایک محفوظ اور سہولتوں سے آراستہ و پیراستہ منڈی کو آخر کیوں کوسوں دور منتقل کرنے کی ساز باز کی جا رہی ہے اور اس کی پشت پناہی کرنے والے چہرے اب پریشان ہیں کیونکہ دومیل پنڈ سلطانی اور گردونواح کے علاقوں کے لوگ سراپا احتجاج ہیں اپنے حقوق کی جنگ کے لئے اٹھ کھڑے ہیں اور تمام سیاسی جماعتوں کا منڈی منتقلی کے معاملہ پر مکمل اتفاق و اتحاد ہے اور اس ضمن میں سیاسی جماعتوں کے سر پہنچوں پر مشتمل ایکشن کمیٹی قائم کی گئی ہے جس نے دومیل منڈی کی منتقلی کے خلاف دومیل تاپنڈ سلطانی ایک کامیاب ریلی نکالی جو موٹر سائیکلوں ،گاڑیوں  ٹریکٹر ٹرالی ،رکشوں پر مشتمل تھی جس میں جملہ سیاسی جماعتوں کے کارکنوں اور رہنماؤں نے شرکت کر کے یکجہتی کا مظاہرہ کیا یہ ریلی نماز مغرب ایک عظیم الشان جلسے میں بدل گئی جس سے حلقہ پی پی 5 تحریک لبیک پاکستان کے امید وار سید عاطف حسین شاہ ، سابق چیئرمین یونین کونسل پنڈ سلطانی آصف نواز خان ،سابق چیرمین یونین کونسل تھٹہ عجب اعوان ،حافظ مہر خان ،ممتاز ہمدانی محمد صفدر ایڈووکیٹ پیپلز پارٹی ،انجمن تاجران جنڈ کے غلام حسین ،اور کسان بورڈ ضلع اٹک کے صدر منظور حسین ودیگر نے اپنے خطابات میں دومیل منڈی کی منتقلی کو معاشی قتل قرار دیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ منڈی کو ایک انچ بھی منتقل نہیں کرنے دیا جائے گا قارئین اس موقع پر سیکشن کمیٹی کے سربراہ سید جاوید حسین شاہ نے 15جون کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کیا کہ اگر دومیل منڈی کا نوٹیفیکیشن واپسی نہ لیا گیا تو ہم عوام کا معاشی قتل نہیں ہونے دیں گیاس موقع پر عوام نے ہاتھ کھڑے کر کے ایکشن کمیٹی کی ڈیڈ لائن کی تائید کی  اور معاشی قتل نامنظور نامنظور ،کیٹل مارکیٹنگ کی کرپشن و ساز باز پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہم یہاں اپنے قارئین کو یہ باور کرانا چاہتے ہیں کہ اس حلقے کے رکن صوبائی اسمبلی ملک اعتبار خان نے صوبائی اسمبلی میں تحریک التوا جمع کروا رکھی ہے جس پر منعقد ہونے والے سیشن میں بحث ہو گئی ملک اعتبار خان کو سیکشن کمیٹی نے تمام دستاویزات مہیا کر دی ہیں اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومتی اراکین ملک اعتبار خان اور ملک سہیل اس سلسلے میں ہزاروں لوگوں کے حقوق کا تحفظ کیسے کرتے ہیں ہم ہماری یہ خوش قسمتی ہے کہ گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان کا تعلق بھی اس حلقہ کے عوام سے ہے تینوں کا کمال اور امتحان ہے ایک طرف ہزاروں لوگوں کے حقوق کا معاملہ ہے تا دوسری طرف ذاتی مفادات کیا گھل کھلتا ہے چمن میں بہار کی رت رہتی ہے یا خزاں یہ تو آنے والا وقت بتائے گا سابق تحصیل ناظم سردار منظر امیر خان تھٹہ  ،چودھری ارشد خان مٹھیال نے بھی دومیل میں منعقدہ احتجاجی جلسہ میں یہ اعلان کیا تھا کہ ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں منڈی ادھر ہی لگے گی  سیاسی رواداری و یکجہتی کا یہ مظاہرہ اور اس کی پنجاب اسمبلی میں گونج کے دور رس نتائج برآمد ہو نے کی امید ہے ہم نے تو اپنا فیصلہ سنا دیا عوام کی اسمبلی میں اب حکومتی اسمبلی کا کیا فیصلہ آتا ہے لوگ بے تاب و بے قرار ہیں ہم نے بھی اپنا کردار ادا کر رہے ہیں اور عوام کے حقوق کے لئے قلم زاریاں ہمارا مشن ہے ہماری زندگی کا مطمع نظر ہے یہ وقف ہے سماجی عوامی کام کے لئے بے لوث و بے محابا آئیے مل جل کر دومیل منڈی کی منتقلی کے خلاف اپنا اپنا کردار ادا کریں  
درد دل کے واسطے پیدا کیا انسان کو 
ورنہ اطاعت  کے لیے کچھ کم نہ تھے کرو بیاں

مزیدخبریں