ہڑتال کی وجہ سے بچوں کی اسکول میں اور دفتروں میں عملے کی تعداد میں کمی رہی جبکہ رکشہ ٹیکسی اور سوزوکی چلانے والوں کی چاندی رہی اور وہ مجبور عوام سے من مانے کرائے لینے لگے ۔۔
جبکہ دوسری جانب پیڑول کی قیمتوں سے رکشہ ٹیکسی والے غریب مزدوربھی پریشان ہے انکا کہناہے کہ جسیے ہی پیٹرول بڑھتا ہے سب چیزوں کے دام آسمانوں پرپہہنچ جاتے ہیں ۔
لوگوں کاکہناہے کہ بجٹ تو ابھی آنے والا لیکن حکومت ہرماہ بعد پیٹرول کی قیمتیں بڑھارہی ہیے جب بجٹ آے گا توخداجانے عوام کاکیا ہوگا انھیں دووقت کی روٹی بھی مل سکے گی یا نہیں ۔
پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ واپس لیا جائے گا یا نہیں اس کاتو بعد میں ہی پتہ چلے گا لیکن ہرصورت میں عوام مصیبتوں کی چکی میں پس رہی ہیں ۔