سندھ سے سینیٹ کی سات جنرل نشستوں پر پیپلز پارٹی کے چار امیدوار ، رضا ربانی، سعید غنی، مختیار عاجز دھامرا اور کریم خواجہ ، ایم کیو ایم کے مصطفی کمال اور طاہر مشہدی جبکہ فنکشنل لیگ کے مظفر حسین شاہ کامیاب ہوئے ۔ سندھ سے خواتین کی دو نشستوں پر پیپلز پارٹی کی مدثر سحر کامران اور ایم کیو ایم کی نسرین جلیل کامیاب ہوئیں ۔ٹیکنو کریٹس کی دو نشستوں پر پیپلز پارٹی کے عبدالحفیظ شیخ اور ایم کیو ایم کے بیرسٹر فروغ نسیم بلا مقابلہ منتخب ہو چکے ہیں ۔ اقلیتی نشست پر پیپلز پارٹی کے ہری رام کشوری لعل سینیٹر منتخب ہو گئے۔
بلوچستان کی سات جنرل نشستوں پر پیپلز پارٹی کے سردار فتح محمد حسینی اورنوابزادہ سیف اللہ مگسی،بلوچ نیشنل پارٹی کے میر اسرار اللہ زہری اور جمیعت علمائے اسلام کے حافظ حمد اللہ صبور سینیٹر منتخب ہوئے۔فاٹا کی چارنشستوں پر گیارہ امیدوار وں میں سے چار کامیاب ہوئے۔ صالح شاہ، نجم الحسن اورہدایت اللہ براہ راست ووٹنگ سے کامیاب قرار پائے ۔مولانا عبدالقادری اور ہلال الرحمان کے درمیان ووٹ برابرہو گئے تھے جسکے بعد قراءاندازی کی گئی اور سینیٹرکے نام کا قرعہ ہلال الرحمان کے نام نکلا۔ اخوان زادہ چٹان اور عبدالمالک نے ووٹ کاسٹ نہیں کیا تھا۔اسلام آباد سے جنرل نشست پر مسلم لیگ ق کے مشاہد حسین جبکہ ٹیکنو کریٹ کی نشست پر پیپلز پارٹی کے عثمان سیف اللہ پہلے ہی بلا مقابلہ سینیٹرز منتخب کر لئے گئے ہیں