اوکاڑہ میں کسان یونین اتحاد نے حکومت سے کامیاب مذاکرات کےبعد سترہ گھنٹے بعد ہائی وے پردھرنا ختم کردیا.نوٹی فکیشن جاری نہ ہوا تواسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے.

اووربلنگ اورفیول ایڈجسٹمنٹ چارجزکےخلاف پاکستان کسان اتحاد یونین نے اوکاڑہ بائی پاس پر دھرنا دیا جس کے باعث گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں. بدترین ٹریفک جام کے باعث مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ متعدد ایمبولینسز اور تفریحی ٹورز پر آئے سکول کے بچوں کی بسیں بھی ٹریفک جام میں پھنس گئیں. حکومت کی جانب سے میاں منظور احمد وٹو کے صاحبزادے ایم این اے خرم جہانگیر وٹو نے کسان رہنماؤں سے مذاکرات کیے اور انہیں مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی، خرم جہانگیر وٹو کا کہنا تھا کہ حکومت نے کسانوں کے مطالبات تسلیم کرتے ہوئے ٹیوب ویلوں کیلئے فلیٹ ریٹ مقررکرنےکافیصلہ کیا ہے. جس کااعلان کابینہ اجلاس میں کیاجائےگا. مذاکرات کامیاب ہونے پر کسان اتحاد یونین کے مرکزی صدر چودھری محمد انور نے سترہ گھنٹے بعد دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے فلیٹ ریٹ مقرر کیے جانےکی یقین دہانی پر دھرنا ختم کیا گیا ہے، انکے مطالبات تسلیم نہ ہوئےتو اسلام آباد کی طرف مارچ کیا جائےگا.

ای پیپر دی نیشن