اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نمائندہ نوائے وقت+ نوائے وقت رپورٹ) کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے ایک ماہ کیلئے جنگ بندی کا اعلان سامنے آنے کے بعد حکومت اور طالبان کی کمیٹیوں کا اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان اور مدینہ منورہ میں اسوقت مقیم جے یو آئی (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کے درمیان ٹیلیفون پر رابطہ ہوا ہے۔ مولانا سمیع الحق نے طالبان کی طرف سے جنگ بندی کے بارے میں بتایاکہ دونوں رہنمائوں نے جنگ بندی کے اعلان کے پس منظر میں تبادلہ خیال کیا۔ مولانا سمیع الحق آج وطن واپس پہنچ رہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ حکومت طالبان کی طرف سے جنگ بندی کے اعلان کا احتیاط سے جائزہ لیگی جس کے بعد ردعمل ظاہر کیا جائیگا۔ حکومت پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ وزیرستان میں کوئی فوجی آپریشن نہیں کیا جا رہا۔ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان اور مولانا سمیع الحق نے طالبان کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کے بعد دونوں مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس جلد بلانے پر اتفاق کیا۔ شاہد اللہ شاہد کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کے بعد وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے مولانا سمیع الحق سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا اور طالبان کے جنگ بندی کے اعلان اور مذاکراتی عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ چودھری نثار نے مولانا سمیع الحق کو یقین دہانی کرائی کہ جنگ بندی کے اعلان پر حکومت کا ردعمل بھی مثبت ہوگا۔ مولانا سمیع الحق کا کہنا تھا کہ حکومت طالبان کے جنگ بندی کے فیصلے سے فائدہ اٹھائے، امید ہے حکومت بھی اعتماد کی بحالی کیلئے بھرپور اقدامات کریگی۔ ذرائع کے مطابق چودھری نثار اور مولانا سمیع الحق میں اس بات پر اتفاق ہوا کہ مذاکراتی کمیٹیوں میں ملاقات ہو گی۔ نجی ٹی وی کے مطابق فون پر سمیع الحق نے کہا کہ طالبان نے تجاویز قبول کرلی ہے۔ سمیع الحق نے کہا کہ حکومت بھی اعتماد کا ماحول پیدا کرنے کیلئے اقدامات کرے۔ این این آئی کے مطابق وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان نے طالبان کمیٹی کے سربراہ مولاناسمیع الحق سے مدینہ منورہ میں ٹیلیفون پر تفصیلی بات چیت کی اور ان سے دونوں کمیٹیوں اور وزیرداخلہ کے درمیان تجاویز اور طے پانے والی سٹرٹیجی پر تبادلہ خیال کیا۔ مولانا سمیع الحق نے انہیں خوشخبری دی کہ طالبان تجاویز قبول کرچکے ہیں۔ وزیرداخلہ اور مولانا سمیع الحق نے ایک دوسرے کو یقین دلایا کہ ہمارا ردعمل بھی نہایت خوش آئند ہوگا۔ مولانا سمیع الحق نے وزیر داخلہ سے امید ظاہر کی کہ اب حکومت بھی جنگ بندی کے نقشے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مستحکم دفاع امن کے قیام کیلئے اعتماد کی بحالی کا ماحول مہیا کرنے میں بھرپور اقدمات کریں گے۔ دریں اثنا طالبان کمیٹی کے رابطہ کار مولانا یوسف شاہ نے کہا ہے کہ حکومتی اور طالبان کمیٹیوں کا مشترکہ اجلاس 3 مارچ کو طلب کر لیا گیا ہے۔ مولانا یوسف شاہ نے کہا کہ جے یو آئی کے سربراہ مولانا سمیع الحق بھی سعودی عرب سے اسلام آباد پہنچ رہے ہیں اور اس اجلاس میں شریک ہوں گے۔