بھارت کو سلامتی کونسل کا ممبر بننے کیلئے اقوام متحدہ کی قراردادوں کا احترام کرنا ہو گا: جنرل (ر) عبدالقیوم

اسلام آباد (نوائے وقت نیوز) معروف عسکری تجزیہ کار اور پاکستان آرڈیننس فیکٹریز واہ کینٹ کے سابق چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم نے مسئلہ کشمیر کے تناظر میں بھارت کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز کی حالیہ پیشکش کا خیرمقدم کیا ہے۔ ’’نوائے وقت‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے جنرل عبدالقیوم نے کہا کہ مشیر خارجہ اور سرتاج عزیز کا بیان حقائق کی ترجمانی کرتا ہے۔ پاکستان ہمیشہ اس خطے میں امن کا خواہاں رہا ہے مگر بھارت اپنی بالادستی قائم کرنے کیلئے امن کوششوں اور مذاکرات کو سبوتاژ کرتا چلا آیا ہے۔ انہوں نے کہا خطے میں پائیدار امن کیلئے بھارت کو سب سے پہلے کشمیر کا دیرینہ مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کے ساتھ ساتھ پانی کی تقسیم کو بھی ہمیشہ کیلئے حل کرنا ہوگا۔ جنرل عبدالقیوم نے کہا کہ ہندوستان کے حکمرانوں کو پاکستان کے حوالے سے اپنا مائنڈ سیٹ بھی تبدیل کرنا پڑیگا۔ کشمیر کا مسئلہ حل بھی ہو جائے تو پاکستان اور بھارت کے درمیان مسائل، کشیدگی اور تنائو کی کیفیت اس وقت تک برقرار رہے گی جب تک بھارتی حکمران پاکستان کے قیام کی حقیقت کو صدق دل سے تسلیم نہیں کرلیتے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان سکیورٹی کونسل کا ممبر بننے کا امیدوار ہے۔ اگر وہ چاہتا ہے کہ سکیورٹی کونسل کا ممبر منتخب ہو جائے تو اسے پہلے اقوام متحدہ کی منظور شدہ قراردادوں کا احترام کرنا ہوگا اور مسئلہ کشمیر تو بھارت خود اقوام متحدہ میں لیکر گیا تھا مگر وہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کیلئے اقوام متحدہ کی منظور شدہ قرارداد کا قطعی احترام نہیں کرتا جو اسکی دوغلی اور روایتی ہٹ دھرمی کا کیا دھرا ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...