نئی دہلی(کے پی آئی) بھارت اپنے پڑوسی اور حریف چین کی بڑھتی ہوئی فوجی قوت کا مقابلہ کرنے کے لئے اپنی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی ) کا تین فیصد دفاع پر خرچ کرے گا۔ مغربی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے گزشتہ روز پارلیمنٹ میں سال 2016-17 کا مالی بجٹ پیش کیا اس بار کے عام بجٹ کی ایک اہم بات یہ ہے کہ اس میں دفاع کی مد میں مختص کی جانے والی رقم کا کوئی ذکر نہیں تھا جب کہ بھارت میں عام بجٹ میں فوج اور دفاع کی مد بھی شامل رہتا ہے۔ وزیر خزانہ کے اس قدم پر سوال اٹھائے جارہے ہیں کہ آخر اس کے پیچھے کیا راز ہے؟ آئندہ مالی سال کیلئے دفاعی بجٹ 2,58,589.53کروڑ روپے مختص کئے گئے جو گذشتہ سال کے مقابلہ میں 9.7فیصد اضافہ ہے۔ یہ اضافہ اس قدر معمولی ہے کہ وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے اپنی بجٹ تقریر میں وزارت کے اس اہم ترین اختصاص کا تذکرہ تک نہیں کیا۔ روپیہ کی تقسیم کے اعتبار سے دیکھا جائے تو ہندوستان ہر ایک روپیہ میں 10پیسہ دفاع پر خرچ کرے گا۔ واضح رہے کہ نریندر مودی حکومت سرمایہ کاری اور بالخصوص غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کررہی ہے تاہم اسے خاطر خواہ کامیابی نہیں مل سکی۔ جن غیر ملکی کمپنیوں نے بھارت میں سرمایہ کاری کے لئے وعدے کئے تھے ان میں سے صرف چند ایک ہی نے قدم آگے بڑھائے۔ اس کے علاوہ کالے دھن پر قابو پانا مودی حکومت کے اہم انتخابی وعدوں میں سے ایک ہے لیکن دو سال گزر جانے کے باوجود اسے کوئی قابل ذکر کامیابی نہیں ملی۔ وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے ایک بار پھر نئی کوشش کرتے ہوئے لوگوں سے چار ماہ کے اندر کالے دھن کا 45 فیصد بطور جرمانہ ادا کر کے قانونی کارروائی سے بچنے کی پیش کش کی تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حکومت کی اس پیش کش پر شاید ہی کوئی کان دھرے۔