کولکتہ (اے ایف پی) مغربی بنگال میں نوزائیدہ بچے فروخت کرنے کے دھندے میں ملوث حکمران جماعت بی جے پی کی اہم رہنما ار وزیراعظم نریندر مودی کی قریبی ساتھی جوہی چودھری کو گرفتار کرکے تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ جوہی چودھری مغربی بنگال بی جے پی کی جنرل سیکرٹری بتائی گئی ہے جس نے ایک سکول کی سابق پرنسپل چندانہ چکرورتی کے ساتھ مل کر این جی او بنا رکھی تھی جس کے دفتر میں غیر ملکی بے اولاد جوڑوں کو نوزائیدہ بچے 12 ہزار سے 25 ہزار ڈالر میں فروخت کئے جاتے تھے۔ سی آئی ڈی پولیس کولکتہ نے چندانہ چکرورتی اور اس کی ساتھی سونالی منڈل کو ساگوری سے حراست میں لے لیا۔ ڈی جی سی آئی ڈی راجیش کمار نے بتایا کہ اس گروہ نے 17 بچے امریکہ، سپین، فرانس اور سنگاپور کے بے اولاد جوڑوں کو فروخت کئے۔ یہ لوگ غربت زدہ علاقوں میں میڈیکل کیمپ لگاکر غریب عورتوں کو بچے معمولی رقم کے عوض فروخت کرنے پر راغب کرتے تھے۔ عدالت نے جوہی چودھری اور اس کی ساتھیوں کا سی آئی ڈی کو12 روزہ ریمانڈ دے دیا۔ دریں اثنا وزیراعلی ممتابینرجی کے سخت نوٹس پر مغربی بنگال اور بنگلہ دیش کی سرحدوں پر بھارتی سرحدی فورس ایس ایس بی نے 2 نیپالی بچوں کو انسانی سمگلروں سے چھڑا لیا۔ دوسری طرف بی جے پی کے نیشنل جنرل سیکرٹری کیلاش وجے ورک نے دعوی کیا کہ ممتابینرجی حکومت بی جے پی رہنما جوہی چودھری اور دیگر کو بدنام کرنے کے لئے بچے فروخت کرنے کے مکروہ دھندے میں ملوث کر رہی ہے۔