بھارتی سپریم کورٹ نے رحم میں ذہنی و جسمانی معذوربچے کو ضائع کرانے کیلئے ماں کی درخواست مسترد کر دی

نئی دہلی (اے پی پی) بھارتی سپریم کورٹ نے مادر رحم میں ذہنی اور جسمانی معذوری ڈاؤن سینڈروم کے شکار بچے کو ضائع کرنے کی درخواست مسترد کردی۔ ہندوستان ٹائمز کے مطابق سپریم کورٹ کے دو رکنی بنچ نے ممبئی کی ایک خاتون کی طرف سے دائر مقدمہ کی سماعت کی جس کا موقف تھا کہ ان کے پیٹ میں پروان چڑھنے والا بچہ ڈائون سینڈروم کا شکار ہے لہذا اسے اسقاط حمل کی اجازت دی جائے۔ دو رکنی بنچ نے اس درخواست کو میڈیکل رپورٹوں کے تناظر میں جانچا اور قرار دیا کہ 20ہفتوں سے زائد عمر کے بچے کا اسقاط محض اس بنیاد پر نہیں کیا جاسکتا کہ اسے ڈائون سینڈروم ہے۔ عدالت نے کہا کہ بچے کی بیماری بدقسمتی ہے تاہم ہمارے ہاتھوں میں ایک زندگی ہے جسے ہم ختم نہیں کرسکتے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے اگر مادر رحم میں موجود بچے کی بیماری سے ماں کی زندگی کو خطرہ ہو تو اس صورت میں ماں کو اسقاط کی اجازت ہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...