شریف خاندان کی شوگر ملز منتقلی کیس کی لاہور ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ ہائی کورٹ نے حسیب وقاص اور چودھری شوگر ملز سیل کرنے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے شوگر ملز کی ایک ضلع سے دوسرے ضلع منتقلی کے معاملے پر سماعت کی تو تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کے وکیل اعتزاز احسن نے دلائل دئیے اور اور اعتراض اٹھایا کہ عدالتی احکامات کے باوجود ملز میں کام ہوتا رہا ہے. بیرسٹر اعتزاز احسن نے یہ نشاندہی بھی کی کہ ملز کیلئے بینک سے قرض بھی لیا گیا. جہانگیر ترین کے وکیل نے دلائل میں کہا کہ شوگر ملز کی ایک اضلاع سے دوسرے اضلاع منتقلی کا نوٹیفکیشن بدنیتی پر مبنی ہے. ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے شریف خاندان کی ملکیت حسیب وقآص اور چودھری شوگر ملز کو سیل کرنے کا حکم دے دیا جبکہ اتفاق شوگر ملز کی عدم موجودگی کی وجہ سے اس کو سیل کرنے کا حکم نہیں دیا گیا. لاہور ہائیکورٹ نے شوگر ملز کی منتقلی کے معاملے پر مزید کارروائی 28 مارچ تک ملتوی کردی اور ہدایت کی آئندہ سماعت سے روزانہ کی بنیاد پر کارروائی ہوگی