اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے الیکشن ایکٹ2017 میں امیدواروں کے متعلق معلومات کم طلب کرنے کی شقوں کے خلاف عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی درخواست پر سیکرٹری الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ، عدالت نے اٹارنی جنرل کو بھی آئندہ سماعت پر پیش ہونے کی ہدایت کی ہے ۔ فاضل جسٹس نے استفسار کیا کہ سینٹ الیکشن کب ہو رہا ہے، وکیل نے کہا کہ سینٹ الیکشن 3 مارچ کو ہیں حلف لینے سے پہلے 4 چیزوں کے بارے میں معلوم کرنا ضروری ہے ، کوئی فوجداری مقدمات میں نامزد تو نہیں، پاکستان کے ساتھ وفاداری کو بھی دیکھنا ہو گا ، آئین کے آرٹیکل 63 ون جی اور ایچ پر پورا اترنا ضروری ہے،فاضل جسٹس نے کہا کہ آج کل کے حالات میں 63ون جی کی انڈرٹیکنگ کون دے گا، وکیل نے کہا کہ یہ بھی دیکھنا ہو گا کوئی قرض تو نہیں لیا گیا ،ٹیکس گوشوارے دیکھنا بھی ضروری ہیں، فاضل جسٹس نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ تفصیلات تو الیکشن کمیشن نے حاصل کرنی ہیں، کسی اچھی بات پر گورنمنٹ کو اعتراض نہیں ہونا چاہئے، شیخ رشید احمد نے کہا کہ میں نہیں چاہتا کہ سینٹ الیکشن ملتوی ہوں، اگر کوئی کریمنل ریکارڈ کا مالک پارلیمنٹ پہنچ جائے تو برداشت نہیں کریں گے، پیسے والے لوگ ایم پی ایز کو خریدتے ہیں، شیخ رشید کے وکیل نے کہا کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کر کے دوہری شہریت اور کریمنل کیسز کا ریکارڈ بھی ختم کر دیا گیا ہے ۔ فاضل عدالت نے سیکرٹری الیکشن کمشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پیر کو طلب کر لیا۔
سیکرٹری طلب
امیدواروں سے کم معلومات کی طلبی، شیخ رشید کی درخواست پر سیکرٹری الیکشن کمشن طلب
Mar 02, 2018