لاہور(خبر نگار) صوبائی وزیر صنعت و تجارت و انویسٹمنٹ شیخ علاﺅالدین نے اپنے جاری کردہ ایک پیغام میں کہا ہے کہ خیبرپی کے کی صنعتی پالیسی برائے 2016ءمیں اس بات کا اعادہ کیا گیا تھا کہ 18خصوصی صنعتی زونز بنائے جائیں گے اور 9چھوٹی صنعتی لگائی جائیں گی مگر ڈیم بنانے کے دعوﺅں کی طرح خیبر پی کے کی حکومت کے تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے اور30.48بلین کی لاگت سے 18سپیشل اکنامک زون بنانے کا دعویٰ بھی خواب نکلا۔ انہوں نے کہا کہ کے پی کے میں ہٹار کے مقام پر 424ایکڑ رقبہ سپیشل اکنامک زون کےلئے مختص کیا گیا اور دسمبر 2016تک فیکٹریوں کا منصوبہ مکمل ہونا تھا مگر آج تک 300ایکڑ رقبہ ہی کی الاٹمنٹ ممکن ہو سکی ہے اور ابتک صرف 10سے 12پلاٹوں میں فیکٹریاں لگ سکی ہیں جنکی پروڈکشن کا کا م جون 2017میں شروع ہونا تھا مگر صنعتی زون تو دور کی بات درحقیقت ایک بھی صنعت فعال نہیں کی جاسکی۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ اس کے برعکس حکومت پنجاب صوبہ بھر میں انڈسٹری کو فروغ دینے اور مزید مستحکم کرنے کے لیے دن رات کوشاں ہے، پنجاب بھر میں انڈسٹریل اسٹیٹس کا قیام ایک منفرد اہمیت کا حامل ہے اور اس کے لئے محکمہ صنعت و تجارت و سرمایہ کاری مختلف اداروں کے ساتھ ملکر پنجاب کی معیشت کو مضبوط کر رہا ہے۔محکمہ انڈسٹریز بیرونی سرمایہ کاروں کو پنجاب میں انویسٹمنٹ کےلئے قائل کرنے کے ساتھ صوبہ بھر میں نوجوانوں کو ہنرمند بنانے کے ساتھ نوکریوں کی تعداد میں اضافہ ممکن بنارہا ہے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ 18ارب روپے کی لاگت سے 1750ایکڑ رقبہ پر سندر انڈسٹریل اسٹیٹ کا قیام جسکی وجہ سے 250,000 افراد کے لیے روزگار کے مواقع د ستیاب ہیں۔قا ئد اعظم انڈسٹریل اسٹیٹ میں5.6ارب روپے کی لاگت سے 575ایکڑاراضی پرتعمیر کی گئی،جس میں 120,000 افراد کے لیے روزگار کے مواقع موجود ہیں۔ملتان انڈسٹریل اسٹیٹ ویلیو ایڈیشن سٹی فیصل آباد کے علاوہ پنجاب بھر میں زیر تعمیرانڈسٹریل اسٹیٹس میںرحیم یار خان انڈسٹریل اسٹیٹ، بھلوال انڈسٹریل وہاڑی انڈسٹریل اسٹیٹ،چونیاں انڈسٹریل اسٹیٹ منڈی بہاﺅالدین میں چھوٹی صنعتوں کےلئے انڈسٹریل اسیٹیٹ کا آغاز، ساہیوال، خانیوال، قصور اور ٹیکسلا میں انفراسٹرکچر کی بہتر ی کےلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔
صوبائی وزیر صنعت