لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ نیب نے مگر مچھوں پر ہاتھ ڈالا تو قراردادیں پاس ہونے لگیں، گاجریں کھانے والے پیٹ درد میں مبتلا ہیں۔ پنجاب اسمبلی نے کرپشن کی حمایت میں قرارداد پاس کی جو اسمبلی کی تاریخ کا سیاہ واقعہ ہے۔سسلین مافیاکرپشن ریفرنسز کی سزاﺅں سے بچنے کیلئے آئینی اداروں کو لڑانے کی خطرناک سازش پر عمل پیرا ہے ۔حکمران آئینی اداروں کے خلاف ”گینگ اپ“ ہو چکے۔ دیگر جماعتوں کے عہدیداروں کو بھی نیب بلارہا ہے مگر وہ تعاون کررہے ہیں چیخیں صرف اشرافیہ کی نکل رہی ہیں۔ ریاست کے خلاف اشرافیہ کی جنگ کا اختتام اشرافیہ کے عبرتناک انجام پر منتہج ہو گا۔گزشتہ روز انہوں نے عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کے ممبران سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اشرافیہ نے بیوروکریسی سے مل کر لوٹ مار کے نئے ریکارڈ قائم کیے، کرپٹ اشرافیہ کا گٹھ جوڑ قوم کے سامنے بے نقاب ہو چکا۔ نیب کی اب تک کی کارکردگی قابل تعریف ہے۔ انہوں نے کہا کہ شریف برادران کاروبار بڑھانے اور کھرب پتی بننے کیلئے سیاست میں آئے اور انہوں نے اپنے اہداف 100فیصد حاصل کیے۔ انہیں پاکستان اس کے عوام ،جمہوریت سے کچھ لینا دینا نہیں انہیں اپنی لو ٹ مار کو تحفظ دینے کیلئے ہر قیمت پر اقتدار چاہیے۔یہ جانتے ہیں اقتدار کے بغیر ان کا ٹھکانہ جیل ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ماڈل ٹاﺅن میں 100 شہریوں کو گولیاں مروانے اور 14 کو شہید کروانے والے سفاک درندے کسی حد تک بھی گر سکتے ہیں۔ چیف جسٹس سے درخواست ہے کہ وہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن پر سوموٹو ایکشن لیں جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ آنے کے بعد شریف برادران کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت سامنے آچکے لہٰذا وہ غیر جانبدار جے آئی ٹی بنوائیں تاکہ 4 سال سے انصاف کے منتظر ورثاءکو انصاف مل سکے۔
طاہر القادری