کراچی(کرائم رپورٹر) ناظم آباد نمبر چار میں پولیس کے ساتھ مقابلے میں ایک ڈاکو ہلاک، دو کوگرفتار کرکے تین پستول‘ لوٹے ہوئے ڈیڑھ لاکھ روپے اورطلائی زیورات برآمد کرلئے گئے۔ ڈاکوﺅں کا تعلق افغان ڈکیت گروپ سے تھا جنہوں نے گرفتاری سے بچ کرفرار ہونے کے بعد ناظم آباد نمبر چار میں علم خان نامی تاجرکے بنگلے میں واردات کی تھی تاہم جب وہ وہاں سے فرار ہورہے تھے تو پہلے سے ان کے تعاقب میں آنے والی درخشاں تھانے کی پولیس پارٹی نے انہیں جالیا۔ اس موقع پر پولیس اورڈاکوﺅں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں ایک ڈاکو عبدالباری مارا گیا جبکہ دو ڈاکوﺅں داﺅد اور مبشر کو گرفتار کرلیا گیا۔ پولیس کے مطابق افغان ڈاکوﺅں کایہ گروپ پندرہ سے 20 افراد پر مشتمل ہے‘ جس میں سے کچھ کوگرفتار کرلیا اوردیگرکی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔ نارتھ ناظم آباد سے ایک سال قبل نوجوان کے اغواءاورقتل کا معمہ حل پولیس نے ملزم اور اس کے ساتھی سی ٹی ڈی پولیس کے انسپکٹر کوگرفتار کرلیا۔ گزشتہ روز خفیہ اطلاع پر رینجرز نے علی کوگرفتار کرکے تفتیش کی تو اس نے نہ صرف اغواءاورقتل میں ملوث ہونے کا اعتراف کرلیا بلکہ یہ بھی بتایا کہ اس معاملے میں سی ٹی ڈی پولیس کا انسپکٹر آصف عثمان بھی ملوث ہے ۔ اظفرامتیاز صدیقی کی لاش برآمد کرلی گئی تھی۔پولیس کے مطابق ملزمان مقتول کے لواحقین سے چار کروڑ روپے تاوان وصول کرنا چاہتے تھے۔
پولیس مقابلہ/قتل معمہ حل