اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے حکومت آئین کے مطابق چلنی چاہئے اور چلتی ہے۔ اگلا وزیراعظم کون ہو گا، فیصلہ الیکشن کے بعد ہو گا۔ مریم نواز کی قیادت میں کام کرنے کیلئے تیار ہوں۔ ملک میں اداروں میں تنا¶ کی کوئی کیفیت نہیں۔ نیوز لیکس کو نان ایشو سمجھتا ہوں۔ حقائق کا جائزہ لیا جائے تو نیوز لیکس نان ایشو ہی نکلے گا۔ ہارس ٹریڈنگ سیاسی تابوت میں آخری کیل ثابت ہو گی۔ وقت آنے پر تمام معاملات پبلک ہو جائیں گے۔ یہ وقت گڑھے مردے اکھاڑنے کا نہیں، جتنی جمہوریت مسلم لیگ ن میں ہے اتنی کسی میں نہیں۔ مسلم لیگ ن کی صدارت کیلئے کوئی بھی درخواست دے سکتا ہے۔ پارٹی تقسیم ہو جائے تو بہت مشکلات ہو جاتی ہیں۔ آزاد امیدواروں کو پارٹی کے ایم پی ایز نے نامزد کیا ہوا ہے۔ ایف اے ٹی ایف معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔ صباح نیوز کے مطابق وزیراعظم نے کہا میرے امیدوار شہباز شریف ہیں۔ پارٹی مریم نواز کا فیصلہ کرتی ہے تو میرا ووٹ ان کو ہی جائیگا۔ مجھے مریم نوازکے ماتحت کام کرنے پر کوئی اعتراض نہیں۔ انہوں نے کہا ہر ادارہ اپنے اختیارات کی حد میں رہ کر کام کرے۔ ادارے ایک دوسرے کا احترام کریں ادارے حدود سے تجاوز کریں گے تو معاملات نہیں چل سکیں گے۔ ہر فیصلے کی گارنٹی نہیں ہوتی ،کچھ غلط بھی ہوتے ہیں۔ عدالتوں کا تقدس بحال رکھنا ضروری ہے۔ سیاستدانوں کا احتساب ہر پانچ سال بعد ہوتا ہے عوام سیاستدانوں کا کڑا احتساب کرتے ہیں۔ لیڈر کا فیصلہ عوام پر چھوڑ دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا نیب کا ادارہ سیاستدانوں کو توڑنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ نیب کے معاملات پر بات چیت کی ضرورت ہے۔ تمام اختیارات دینے کے بعد کوئی پوچھنے والا نہ ہو تو معاملہ خراب ہوتا ہے۔ نیب کی عدالتوں سے انصاف کی کوئی توقع نہیں۔ پیسے کے عوض سینٹ میں آنے والوں کو عوام کی نمائندگی کا حق نہیں، یہ الیکشن ہارس ٹریڈنگ کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوں گے۔ ہم کوشش کریں گے اس دورانیہ میں ترمیم لا کر ہارس ٹریڈنگ ختم کی جائے۔علاوہ ازیں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے صدر سکواش فیڈریشن ائرچیف سہیل امان نے ملاقات کی۔ سابق ورلڈ چیمپئن جان شیر خان بھی ملاقات میں موجود تھے۔ جان شیر خان نے سکواش اکیڈمی کی تعمیر کیلئے فنڈز کی درخواست کی۔ وزیراعظم نے کہا سکواش کی بہتری کیلئے ہرممکن تعاون کریں گے۔ آئی این پی کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت واٹر سپلائی کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا صوبوں اور وفاق کی سطح پر پانی کے استعمال اور بہتر نظام کی ضرورت ہے، صاف پانی نعمت ہے جو وقت کے ساتھ کم ہورہا ہے، واٹر پالیسی مسودے پر صوبوں کے ساتھ مشاورت کر کے جلد مکمل کیا جائے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت واٹر سپلائی کے حوالے سے اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمشن سرتاج عزیز، وزیر توانائی اویس لغاری اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمشن سرتاج عزیز نے اجلاس کو مجوزہ قومی واٹر پالیسی پر بریفنگ دی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ واٹر پالیسی سے پانی کے ضیاع کو روکا جا سکے گا اور 19ملین ایکڑ کی بجائے 28ملین ایکڑ پانی ذخیرہ کیا جاسکے گا۔ اس موقع پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نئی واٹر پالیسی میں منصوبہ بندی کمشن کا کردار اہم ہے، صاف پانی نعمت ہے جو وقت کے ساتھ کم ہورہا ہے، صوبوں اور وفاق کی سطح پر پانی کے استعمال اور بہتر نظام کی ضرورت ہے، واٹر پالیسی مسودے پر صوبوں کے ساتھ مشاورت کر کے جلد مکمل کیا جائے۔این این آئی کے مطابق پاکستان الائنس فار میتھ اینڈ سائنس کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا حکومت بالخصوص ریاضی اور سائنس کے میدان میں معیاری تعلیم کے فروغ کیلئے وسیع اقدامات کی ضرورت کا ادراک رکھتی ہے۔ وزیراعظم سے سمندر پار پاکستانیوں کے وزیر مملکت عبدالرحمان کانجو نے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں رکن قومی اسمبلی اقبال شاہ اور رکن صوبائی اسمبلی عامر اقبال بھی شریک ہوئے۔
وزیراعظم/ ملاقات