لاہور ہائی کورٹ کے دورکنی بینچ نے سابق وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کے سینٹ انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف دائر درخواست مسترد کر دی۔درخواست پی پی رہنماء نواب نوازش علی نے دائر کی تھی،جمعہ کو لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخوست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ اسحاق ڈار نہ صرف نیب کے اشتہاری ہیں بلکہ جے آئی ٹی میں ان کے خلاف منی لانڈرنگ کے واضح ثبوت آ چکے ہیں اور ایسا شخص الیکشن لڑنے کے لیے نا اہل ہے اور اسحاق ڈار کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں۔دوران سماعت اسحاق ڈار کے وکیل نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ آپ قانونی دلائل دیں اور یہاں سیاسی تقریر مت کریں اور قانونی طریقہ یہی ہے کہ جب تک کوئی شخص نیب سے سزا یافتہ نہ ہو اس وقت تک وہ الیکشن لڑ سکتا ہے اور ابھی اسحاق ڈار ملزم ہیں مجرم نہیں۔اس موقع پر جسٹس عابد عزیز شیخ نے ریمارکس دیئے کہ ہم قانون کے مطابق فیصلہ دیں گے ہمارا کسی سیاستدان سے کوئی تعلق نہیں دو رکنی بینچ نے دلائل مکمل ہونے کے بعد مختصر فیصلہ سناتے ہوئے اسحاق ڈار کے ہفتہ کوہونے والے سینٹ انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے لیے دائر اپیل مسترد کر دی اور اسحاق ڈار کو سینٹ الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دے دی ہے۔