سینیٹ انتخابات نے ایم کیو ایم پاکستان کے دونوں دھڑوں کو عارضی طور پر اکٹھا کر دیا ، دونوں گروپوں نے سینیٹ الیکشن کے لئے 5ناموں پر اتفاق رائے کر لیا ،ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے کہا ہے کہ جنرل سیٹوں پر بیرسٹر فروغ نسیم اور کامران ٹیسوری جبکہ ٹیکنوکریٹ نشستوں کےلئے عبدالقادر خانزادہ اور نگہت شکیل کا نام ہے ، اقلیتوں کی نشست پر سنجے پروانی الیکشن لڑیں گے ،سینیٹ کی سیٹ پر اختلاف علامت تھی اصل وجہ کوئی اور ہے ، یہ پہلا مرحلہ تھا کہ اختلافات کو ختم کیا جائے ،کامران ٹیسوری کو 35رکنی رابطہ کمیٹی نے تین تہائی کی اکثریت سے نامزد کیا ، فروغ نسیم بھی میری تین تہائی اکثریت کے امیدوار ہیں، ہماری حریف جماعتوں سے بات چیت چل رہی ہے پانچوں سیٹوں پر مقابلہ کریں گے اور ساری سیٹیں نکالیں گے ،خالد مقبول صدیقی نے کہا ہم ایک خاندان کی طرح ہیں اور اسی طرح آگے بڑھیں گے (آج) سندھ کے شہری علاقے کے لوگوں کو ان کا حق ملے گا ۔ ہماری بات چیت چل رہی ہے ، باقی معاملات بھی حل ہونا شروع ہو جائیں گے ۔نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنماﺅں کے درمیان گزشتہ کچھ دنوں سے اختلاف رائے کی وجہ سے ایک عجیب وغریب صورتحال بنی ہوئی ہے ، اپنے اپنے نکتہ نظر کو لیکر اختلاف رائے کے باوجود ہم آپ کو میڈیا پر اپنی اپنی پوزیشنوں پر قائم ودائم نظر آئے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے درمیان ثالثی کا عمل بھی چلتا رہا ، ثالثوں کے ذریعے بھی اور براہ راست بھی ہم رابطے میں رہے اور بات چیت کا سلسلہ چلتا رہا ۔ اس بات چیت کے نتیجے میں کم از کم ایک معاملے میں ہم نے یکسوئی اور یگانگت پیدا کی ہے اور وہ ہے سینیٹ انتخابات کے معاملے میں کیا کیا جائے ،انہوں نے کہا کہ بہت دنوں بعد میں اور خالد مقبول صدیقی ساتھ بیٹھے ہیں ،خالد مقبول صدیقی کے ساتھیوں اور میرے ساتھیوں نے مثبت مدد کی ۔جب یہ مرحلہ طے کر لیا ہے تو امید ہے کہ جو رابطہ کمیٹی کو لیکر ہمارا مسئلہ ہے اسے بھی اپنی اپنی پوزیشنوں سے بالا تر ہوکر حل کر لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ تمام کارکنان اور حامیوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں ،ان کا دباﺅ رہا کہ بات چیت کے ذریعے اس کا حل نکالیں ۔ وہ بھی ہمارے اختلاف رائے کو لیکر ذہنی اذیت میں مبتلا رہے ۔انہوں نے کہا کہ نئی شروعات کا پہلا مرحلہ سینیٹ انتخابات کا تھا ، اگلا مرحلہ رابطہ کمیٹی کے موقف پر اتفاق رائے کا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات کےلئے ہمارے پانچ امیدوار ہیں ، جنرل سیٹوں پر بیرسٹر فروغ نسیم اور کامران ٹیسوری جبکہ ٹیکنوکریٹ نشستوں کےلئے عبدالقادر خانزادہ اور نگہت شکیل کا نام ہے ۔ پانچواں نام اقلیتوں کی نشست پر سنجے پروانی الیکشن لڑیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہماری حریف جماعتوں سے بات چیت چل رہی ہے پانچوں سیٹوں پر مقابلہ کریں گے اور ساری سیٹیں نکالیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری شرمندگی بھی ہے کارکنان بھی اس اختلاف کو لیکر بہت پریشان تھے ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہمارے جنرل نشست پر امیدوار فروغ نسیم جبکہ فاروق بھائی کے امیدوار کامران ٹیسوری ہیں ۔سینیٹ الیکشن میں ایک دوسرے کی مدد کریں گے ، ہم ایک خاندان کی طرح ہیں اور اسی طرح آگے بڑھیں گے ، کل سندھ کے شہری علاقے کے لوگوں کو ان کا حق ملے گا ۔انہوں نے کہا کہ ہماری بات چیت چل رہی ہے ، رابطہ کمیٹی کا مسئلہ بھی حل ہو جائےگا ۔ کچھ اصولی موقف ہوتے ہیں باقی معاملات بھی حل ہونا شروع ہو جائیں گے ۔ فاروق ستار نے کہا کہ سینیٹ کی سیٹ پر اختلاف علامت تھی اصل وجہ کوئی اور ہے ، یہ پہلا مرحلہ تھا کہ اختلافات کو ختم کیا جائے ۔کامران ٹیسوری کو 35رکنی رابطہ کمیٹی نے تین تہائی کی اکثریت سے نامزد کیا ۔ فروغ نسیم بھی میری تین تہائی اکثریت کے امیدوار ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم کھلی کتاب کی طرح ہیں مل کر طے کر لیں گے کہ اس کتاب کو کیا نا م دیں