شام، ادلب میں ہزاروں لوگ صحت کی سہولتیں حاصل کرنے سے محروم ہیں : عالمی ادارہ صحت

دمشق (اے پی پی) عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ شمال مغربی شام کے صوبے ادلب میں بے گھر ہونے والے ہزاروں لوگ صحت کی دیکھ بھال کی سہولتیں حاصل کرنے سے محروم ہیں کیونکہ صحت کے درجنوں مراکز بند ہونے سے طبی سازوسامان کی کمی پیدا ہو گئی ہے۔جنگ کی وجہ سے تقریباً 10 لاکھ شہریوں نے ترکی کے ساتھ سرحد کے قریب پناہ لے رکھی ہے۔ روس کی پشت پناہی میں شامی افواج نے گولہ باری اور فضائی حملے تیز کر دیئے ہیں تاکہ شمالی شام میں باغی گروپوں سے ادلب کو واپس لیا جا سکے جس کے باعث لوگ جان بچا کر بھاگ رہے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے ترجمان کرسچین لنڈ میئر نے کہا ہے کہ کم سے کم 9 لاکھ بچے سردی سے ٹھٹھر کر مر چکے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت نے ترکی سے ادلب اور حلب کے لیے سرحد سے آر پار دو روزہ آپریشن کے دوران سات ٹرک بھیجے ہیں جن میں 55 ٹن دوائیں اور طبی ساز و سامان موجود ہے۔ادارے کا کہنا ہے کہ اس ساز و سامان کی مدد سے ڈھائی لاکھ سے زیادہ بیماروں کا علاج کیا جا سکے گا لیکن یہ پھر بھی ضرورت سے کم ہے۔کرسچین لنڈ میئر نے کہا کہ دسمبر میں جب سے ادلب میں لڑائی میں اضافہ ہوا ہے، صحت کے 84 طبی مراکز بند کرنے پر مجبور ہو ئے اور صرف 31 مراکز ایسے ہیں جو لڑائی والے علاقوں سے نئی جگہوں پر منتقل ہونے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک لاکھ 33 ہزار سے زیادہ مریضوں کو تشخیص کی سہولتیں دستیاب نہیں، فوری نوعیت کے 11 ہزار مریض علاج سے محروم ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...